لاہور(قاضی ندیم اقبال) طارق محمود اعوان صدر پی ایم ایس آفیسرز ایسویسی ایشن پنجاب / کنوینر آل پاکستان پی ایم ایس آفیسرز ایسویسی ایشن نے کہا ہے کہ پنجاب سمیت ملک بھر کے صوبائی سول افسروں کی نمائندہ تنظیم پاکستان پراونشل مینجمنٹ سروسز ایسویسی ایشن کی جانب سے ڈاکٹر عشر ت حسین کا فارمولہ مسترد کیا جا چکا۔وزیر اعلیٰ نے پی ایم ایس افسروں کے جائز مطالبات کو مدنظر رکھتے ہوئے صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت کی سربراہی میں 3رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے جس میں صوبائی وزیر تعلیمات (ہائر ایجوکیشن ) اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں چیف سیکرٹری پنجاب کی اسامی سمیت تمام صوبائی سیٹوں پر وفاقی چھاتہ برداروں کی آمد قبول نہیں۔زمینی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلے کئے جائیں گے تو تعاون کے لئے تیار ہیں۔انہوں نے اس امر کا اظہارروزنامہ ’’92‘‘ نیوز سے گفتگو میں کیا۔ طارق محمود اعوان نے کہا کہ صوبائی سروسز کے نمائندگان کو اعتماد میں لئے بغیر تیار کیا گیا فارمولا مسترد کر دیا گیا ہے ۔ اس فارمولہ کے ذریعے حقائق چھپانا مقصود ہیں تاکہ صرف پاکستان ایڈمنسٹریٹوسروس کی بالادستی اور صوبوں میں انکی غیر آئینی تعیناتی کے تحفظ کا سلسلہ جاری ر ہے ۔اس فارمولے سے صوبائی سروسز سے وابستہ افسروں کے تحفظات ختم ہونے کے بجائے مزید بڑھنے کا اندیشہ ہے ، مختلف سول سروسز کے مابین تحفظات مزید گہرے ہونے اورٹکراؤ ہونے کا شدید اندیشہ ہے ۔طارق محمود اعوان نے کہا کہ پنجاب سمیت کسی بھی صوبہ میں چیف سیکرٹری کی اسامی پر کسی وفاقی آفیسر کی تعیناتی اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کرنے کا اختیار نہیں رکھتی۔ چیف سیکرٹری کے عہدے پر اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے افسروں کی تعیناتی غیر آئینی ہے ۔آئین پاکستان کی روشنی میں اپنا موقف اعلیٰ حکام کو پیش کرنے کیلئے وزیر اعظم ، وزیر اعلیٰ پنجاب اورسپیکر پنجاب اسمبلی کو اپنے موقف سے متعلق خطوط لکھ چکے ہیں۔