مقبوضہ بیت المقدس(این این آئی )صیہونی فوجیوں نے فلسطینیوں کے پرامن واپسی مارچ پر ایک بار پھر وحشیانہ طریقے سے فائرنگ کرکے 16 فلسطینیوں کو زخمی کردیا۔مسجد اقصیٰ تک پہنچنے کی کوشش کرنیوالے کئی نوجوان گرفتارکرلئے گئے۔اسرائیلی زندانوں میں گرمی سے روزہ دار نڈھال ہوگئے۔دوسری جانب فلسطینی سائنسدان کیلئے بین الاقوامی تنظیم نے ان کو انعام سے نوازا۔ فلسطین کی وزارت صحت کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ 59 ویں واپسی مارچ کے دوران صیہونی فوجیوں نے وحشیانہ فائرنگ کرکے 16 فلسطینیوں کو زخمی کردیا۔غاصب صیہونی فوجیوں نے زہریلی گیس کا استعمال بھی کیا،30 مارچ 2018سے جاری فلسطینیوں کے گرینڈ واپسی مارچ پر صیہونی فوجیوں کی فائرنگ کے نتیجے میں اب تک 304 سے زائد فلسطینی شہید اور 27 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔فلسطینی عوام نے اپنے حقوق کی بازیابی کے لئے 30 مارچ 2018 سے گرینڈ واپسی مارچ کا آغاز کیا تھا جس کے تحت ہزاروں افراد ہر جمعے کو غزہ سے ملنے والی مقبوضہ فلسطین کی سرحدوں کی جانب مارچ کرتے ہیں۔اس مارچ کا مقصد امریکی سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی اورغزہ کے ظالمانہ محاصرے کے خلاف احتجاج کرنا ہے -غاصب اسرائیل نے 2006سے غزہ کا محاصرہ کر رکھا ہے اور وہ وہاں بنیادی اشیا کی ضرورت کی ترسیل کی راہ میں شدید رکاوٹیں پیدا کر رہا ہے جس کے نتیجے میں غزہ کے فلسطینیوں کو غذائی اشیا، ادویات اور دواؤں کی شدید قلت کا سامنا ہے ۔