سرینگر،اسلام آباد (92 نیوز رپورٹ، مانیٹرنگ ڈیسک، ایجنسیاں) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائیوں میں 13 نوجوانوں کو شہید کر دیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض فوج نے ضلع راجوڑی میں لاک ڈاؤن کر کے گھر گھرتلاشی کے دوران 3 نہتے نوجوانوں کو فائرنگ کر کے شہید کیا جبکہ لائن آف کنٹرول پر مینڈہر سیکٹر اور پونچھ کے دیہات میں سرچ آپریشن کے دوران 10 نوجوانوں کو شہید کیا، بعد ازاں انہیں عسکریت پسند قرار دیدیا۔فوجی عہدیدار نے بتایا علاقے میں آپریشن جاری ہے ۔راجوڑی میں نوجوانوں کی شہادت کیخلاف شہری سڑکوں پر نکل آئے اور شدید احتجاج کیا۔ مظاہرین نے مرکزی شاہراہ بلاک کر دی اور بھارتی فورسز کیخلاف نعرے لگائے اور کہا کہ بھارتی فوج نے جعلی مقابلہ کر کے ہمارے بیگناہ بچوں کو شہید کیا،انہوں نے مطالبہ کیا شہدا کی میتیں ورثا کے حوالے کی جائیں۔بھارتی فورسز نے صرف مئی میں مقبوضہ کشمیر میں 21 نوجوانوں کو شہید کیا جن میں 2 بچے بھی شامل تھے ۔ علاوہ ازیں پولیس نے بڈگام اور کولگام میں عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں کو تباہ کرنے کا بھی دعویٰ کیا ہے ۔ پولیس نے دعویٰ کیا کہ بڈگام میں جیش محمد کی پناہ گاہ کو تباہ کیا گیا جہاں سے اسلحہ اور گولہ و بارود بھی برآمد ہوا۔ آزاد کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں ایک ہی دن میں 13 نوجوانوں کو شہید کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے کشمیریوں کی کھلی نسل کشی قرار دیا، انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ بھارت کی بربریت کا نوٹس لے اور اسے انسانیت کیخلاف جرائم کا ذمہ دار قرار دیکر انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کرے ۔ اپنے بیان میں صدر مسعود خان نے کہا بھارت کا جبر اور ظلم کشمیریوں کو آزادی اور حق خودارادیت کی راہ سے تو نہیں ہٹا سکتا لیکن اسے اپنے ایک ایک جرم کا حساب ضرور دینا ہو گا۔