ماہِ رمضان کا تیسراعشرہ شروع ہو چکا تھا۔ اُس نے اوسط قیمت کا سوٹ دفتر کے ملازم کے لیے خریدا۔ دفتر کا یہ ملازم ،اُس کی خدمت پر مامور تھا۔ اُس نے سوچ رکھا تھا کہ عید پرایک سوٹ خرید کر دے گا ۔ اگلے دِن ،جب دفتر پہنچاتو ملازم نہیں تھا۔ اُس نے سوٹ ایک طرف رکھا اور کام میں مصروف ہوگیا۔ دفتر کی مسجد میںظہر کی نماز پڑھ کرواپس آیا تو ملازم موجود تھا۔ ’’ کہاں تھے؟‘‘ ’’صبح اُٹھ کرسامان پیک کیا،پھر گھر جانے کے لیے ٹرین کی ٹکٹ لینے چلا گیا‘‘ پھر بولا’’عید کے بعد واپس نہیں آئوں گا،اُدھر ہی کوئی کام کروں گا‘‘ پھرصفائی کرنے کے بعد کمرے سے نکل گیا۔ اُس نے گھنٹی بجا کر دوسرے ملازم کو بلایا ،جو ممکنہ طور پر پہلے والے کے جانے کے بعد اُس کی خدمت پر مامور ہوگا۔ سوٹ اُٹھا کر ،اُس کو د یا اور کہا ’’یہ لوتمہارے لیے عید کا سوٹ‘‘