واشنگٹن( ندیم منظور سلہری سے ) امریکی ماہرین کا کہنا ہے کہ افغانستان میں اگر امریکہ اور طالبان کے درمیان امن معاہدہ ہو جاتا ہے تو اسکا فائدہ صدر ٹرمپ کو الیکشن میں ہو گا بے شک اس معاہدے کو حتمی شکل دینے میں پاکستان کا کردار غیر معمولی نوعیت کا ہے لیکن صدر ٹرمپ انتخابی ریلیوں میں اسکا کریڈٹ کسی صورت پاکستان کو نہیں دیں گے ۔پروفیسر مائیکل جے رائٹ کے مطابق صدر ٹرمپ کو گمان ہے کہ افغان امن معاہدے کو وہ انتخابی ریلیوں میں کیش کرائیں گے لیکن دوسری طرف پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ کو بھی سنجیدہ لینا ہو گا جب انہوں نے دیکھا کہ امریکہ دوغلی پالیسی پر چل نکلا ہے تو پھر وہ سپر پاور کو بڑا سرپرائز دینے میں دیر نہیں کریگی ۔پاکستان اور افغانستان کے سابق امریکی نمائندہ خصوصی جیرڈ بلینک نے کہا کہ نہ تو تشدد میں کمی اور نہ ہی سیز فائر جنگ ختم کرا سکتی ہے ۔ ماضی میں طالبان قیادت اپنے جنگجووں کو کنٹرول کرنے میں کامیاب رہے ہیں اب انکا یہ امتحان ہو گا کہ اب بھی وہ ایسا کر سکتے ہیں ۔ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس سارے پراسسس میں پاکستان کے کلیدی کردار کو دنیا مان گئی ۔ اگر پاکستان میں عمران حکومت اور اسٹیبلشمنٹ اسی طرح ایک پیج پر رہے تو مستقبل میں بھی پاکستان اس خطے کا ایک اہم کھلاڑی رہے گا جسکی مرضی کے بغیر دوسری قوتوں کو پالیسیاں بنانے میں مشکل ہو گی ۔