مکرمی !اگرہم کہیں کہ ہمارے معاشرے میں 100میں سے 60 شادیاں ناکام ہورہی ہیں تواس کی وجہ صرف موبائل ہیں۔ اگرکوئی مرداٹھ کے جائے فون سننے لگے توبیوی کولگتاہے یہ کسی دوسری سے بات کررہاہے اگربیوی سو رہی ہے تومردآہستہ سے فون کرے تووہ یہ نہیں سوچے گی کہ میں ڈسٹرب نہ ہوں اسی وجہ سے آہستہ بات کی لیکن وہ اسکاالٹ سوچے گی کہ میں نہ باتیں سن لوں۔ اگرہم دیکھیں توآج کئی عورتوں نے موبائل کوپرس کی طرح موبائل کوبھی فیشن کا حصہ بنالیاہے جہاں بھی جاتی ہیں ہاتھ میں موبائل نظرآتاہے ۔ اسی لیے آج کی طلاق میں سب سے بڑاہاتھ موبائل کا ہے۔پاکستان میں فیملی کورٹس ایکٹ2015ء میں منظور ہوا جس کے سیکشن 10کی دفعہ 6کے تحت قانونی طورپر طلاق وخلع کا عمل آسان ترکردیاگیاتھاجوکہ طلاق کی بڑھتی ہوئی شرح میں اضافہ کر رہاہے۔ سال 2018ء میں پڑھی لکھی خواتین وملازمت یافتہ خواتین میں طلاق خلع لینے کارجحان 97فیصدرہاہے۔مردایک ہی الزام لگاتاہے جوان تمام بہتانوں سے بڑابہتان ہے کہ میری بیوی کاغیرمرد سے تعلق تھا۔(علی جا ن۔ لاہور)