اسلام آباد (خبر نگار) سپریم کورٹ نے ریاست مخالف تقریر کرنے والے طالبعلم عالمگیر خان کی ضمانت منظور کر تے ہوئے آبزرویشن دی ہے کہ طلبہ کو سیاست کا ایندھن نہیں بننا چاہئے ۔ جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 2رکنی بینچ نے ملزم کے وکیل کی یقین دہانی پر ضمانت کی درخواست منظور کرلی ۔دوران سماعت جسٹس قاضی محمد امین احمد نے ریمارکس دیئے کہ ہم آزادی اظہار رائے پر مکمّل یقین رکھتے ہیں تاہم طالبعلم کو پڑھائی پر توجہ دینا چاہئے ۔جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ ملزم نے ریاست مخالف تقریر کیوں کی؟ کیا یہ سٹوڈنٹ لیڈر ہے ؟ وکیل ملزم نے کہا میرے موکل نے حکومتی کارکردگی پر تنقید کی۔ جسٹس قاضی امین نے کہا کہ ریاست اور حکومت میں فرق ہوتاہے ،طلبہ قانون سے بالا تر نہیں۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ عدالت کو یقین دہانی چاہئے کہ آئندہ ملزم صرف تعلیم پر توجہ دے گا۔ وکیل نے کہا کہ ملزم کی طرف سے یقین دلاتا ہوں آئندہ ایسی تقریر سے باز رہے گا۔ ملزم عالمگیر خان ایم این اے علی وزیر کا کزن ہے ۔دریں اثناسپریم کورٹ نے فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے تحت تقرریوں سے متعلق کیس کی سماعت کرتے ہوئے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھ کر وفاق کی درخواست خارج کر دی۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ آفس میمورنڈم کے تحت ایک آفیسر نیوی، ایک ایئر فورس، تین آرمی سے لینے تھے ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آفس میمورنڈم درست نہیں ، رفعت اللہ میرٹ پر آتا ہے اس کو نوکری دینا ہی پڑے گی، رفعت اللہ کی نشست کسی اور کو دیدی ہے تو اس سے حکومت خود نمٹے ۔علاوہ ازیں سپریم کورٹ نے لکی مروت کے پوسٹ آفس کے سکیورٹی گارڈ سے 12 لاکھ 65 ہزار وصول کرنے کا معاملہ پر سروس ٹربیونل کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے حکومت کی اپیل خارج کر دی۔