لاہور (علی ارشد سے ) چیلنجز کا مقابلہ تمام سٹیک ہولڈرز کی بھرپور حمایت اور معاونت کے ساتھ کر یں گے ۔حکومت کے وثرن کے مطابق صوبہ بھر میں اعلی تعلیم کے معیار کو مزید بہتر کر نے میں اداروں کی معاونت بھی کی جا ئے گی۔ غیر قانونی سب کیمپس، جامعات کے نئے کیمپس اور نئے ڈگری پروگراموں کے اجرا کو طریقہ کارو قوا نین کے مکمل دھارے میں لایا جا ے گا ، کسی بھی صورت طلبہ کے مستقبل کیساتھ کھلواڑ برداشت نہیں کروں گا۔ کمیشن کی اہم ترین ذمہ داری کالج اور یونیورسٹی اساتذہ کی تسلسل کیساتھ عملی تربیت کرنا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار چیئر پرسن پنجاب ہا ئر ایجوکیشن کمیشن پروفیسر ڈاکٹر فضل احمد خالد نے روزنامہ 92 نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہو ئے کیا۔ انکا مزید کہنا تھا چیئر پرسن کا عہدہ ملنا اعزا کیساتھ بہت بڑی ذمہ داری ہے ۔ معیار تعلیم بہتر ہونے سے مارکیٹ میں قابل گریجوایٹ طلبہ کی ما نگ میں اضافہ کیساتھ بے روزگاری میں بھی کمی آئے گی۔ نئی جامعات کا قیام موجودہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے ۔ جنوبی پنجاب کیلئے ٹیکنیکل اور جنرل کیڈر یونیورسٹیوں کا قیام جلد مکمل کیا جا رہا ہے ۔ ایک سوال پران کا کہناتھا جامعات کے غیر قانونی سب کیمپسز کے بارے میں ایچ ای سی پاکستان کے سا تھ دو سو فیصد تک مکمل تعاون کیا جائے گا اور کوالٹی، معیاراور قانونی تقاضوں کو ہر صورت عمل میں لایاجا ئے گا۔ صوبے کی تمام جامعات کا مرحلہ وار جائزہ کوالٹی ایجوکیشن کیلئے بہت ضروری ہے ۔ پنجاب ایچ ای سی چار مزید کمیونٹی کالجوں کا پی سی ون تیار کر رہا ہے ۔ ماضی کی نسبت رواں سال کمیشن کا بجٹ قدرے کم رکھا گیا۔ آئندہ سال کے بجٹ میں اضا فے کیلئے باضابطہ طور پر پنجاب حکومت کو سفارشات پیش کی جا ئیں گی۔