کراچی،حیدرآباد ،لاہور ( سٹاف رپورٹر ، کرائم رپورٹر ،نامہ نگار ،اپنے سٹاف رپورٹر سے ،نیوز رپورٹر ، 92 نیوز رپورٹ ، مانیٹرنگ ڈیسک) ملک کے اکثر علاقوں میں گزشتہ روز بھی موسلا دھار بارش ہوئی جس سے نشیبی علاقے پانی میں ڈوب گئے ،چھتیں گرنے اور دیگر واقعات میں 14افراد جاں بحق ،کئی زخمی ہو گئے ،بھارت نے پانی چھوڑ دیا جس سے دریائے چناب میں طغیانی آگئی جبکہ جہلم اور دیگر دریائوں میں بھی پانی کی سطح بڑھ گئی ۔تفصیلات کے مطابق کراچی سمیت سندھ بھر میں موسلا دھاربارش سے سڑکیں تالاب اوردریا کا منظرپیش کررہی ہیں، بارش کا سلسلہ کسی حد تک تھم گیا تاہم مزید بارش کا امکان ہے ،اکثر علاقوں میں شہریوں نے رات چھتوں پر جاگ کر گزاری ،کئی علاقوں میں سات سات فٹ پانی جمع ہے ،لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ، سندھ ہائیکورٹ کے احاطے میں دو درخت گر گئے ، کئی گاڑیاں تباہ ہوگئیں ، ملیر میں ندی کے ریلے سے ایک شخص کی نعش برآمد ہوئی ، سبزی منڈی پانی میں ڈوب گئی اور کاروبار معطل ہو گیا، ہسپتالوں میں پانی بھرجانے سے کروڑوں روپے کی مشینری ، فرنیچر ناکارہ ہوگیا۔پانی میں ڈوبے کراچی میں پاک فوج، رینجرز اور پاک بحریہ کا ریلیف اور ریسکیو آپریشن جاری ہے ۔آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج اور رینجرز کی 70 امدادی ٹیمیں متاثرین کو محفوظ مقامات پر منتقل کر رہی ہیں، سیلابی پانی میں پھنسے افراد کو تیار کھانا بھی فراہم کیا جارہا ہے ، آرمی انجینئرز نے ایم نائن ہائی وے کو بچانے کے لیے 200 میٹر طویل بند بھی بنا لیا ،حیدرآباد میں برساتی پانی نکالتے ہوئے شہری وسیم ڈوب کر جاں بحق ہوگیا، علاقہ مکینوں نے لاش مکی شاہ روڈ پر رکھ کر دھرنا دیا اور ٹائر جلا کر سڑک بلاک کردی،حیدرآباد میں ریسکیو آپریشن کیلئے فوج کے جوان پہنچ گئے اور مشینیں لگا کر برساتی پانی کی نکاسی کا عمل شروع کردیا ۔ دادو میں بارشوں نے تباہی مچادی ، سیلاب ایک مرتبہ پھر کاچھو میں داخل ہوگیا ،ریلے میں دو خواتین اور ایک بچہ ڈوب کر جا ں بحق ہوگئے ،درجنوں کچے مکانات بھی گر گئے ۔ ٹھاروشاہ میں چھتیں گرنے سے 2 خواتین سمیت 3افراد جاں بحق ،تین زخمی ہوگئے ۔لاڑکانہ میں نشیبی علاقے زیر آب آ گئے ، کرنٹ لگنے سے اے ایس آئی عبداللہ ابڑو اور 5 سالہ باسط جاں بحق ہو گیا ۔ بلوچستان کے مختلف اضلاع میں طوفانی بارشوں کے باعث ندی نالوں میں طغیانی کی صورتحال پیدا ہوگئی ، ، 9اضلاع میں ایمرجنسی بھی نافذ کردی گئی ، مچھ کاکوئٹہ اور دیگر علاقوں سے زمینی رابطہ مکمل منقطع ہو گیا ، کوئٹہ میں بر سا تی نا لے میں چار بچے بہہ گئے ایک بچہ جاں بحق،تین کو با حفا ظت پا نی سے نکا ل لیا گیا ۔ لاہور کے مختلف مقامات پر بارش ہوئی ،نشیبی علاقے زیر آب آگئے ، سڑکوں اور گلی محلوں میں بارش کاپانی جمع ہوگیا۔سب سے زیادہ بارش فرخ آباد میں 75 ملی میٹر ریکارڈ ہوئی ۔ شا ہدرہ میں محنت کش علی قیصر اپنی بیو ی فرزانہ اور دوبچو ں 7سا لہ اسلا م اور 4سا لہ ایما ن علی کے ہمرا ہ دو مزلہ مکان میں رہا ئش پذیر تھا، غربت کی وجہ سے وہ بو سیدہ مکان کی چھت مرمت نہیں کرا سکا ۔گذ شتہ روز با رش کے با عث با لا ئی منز ل کی چھت گرنے سے نچلی منزل کی چھت بھی زمین بو س ہو گئی ، ریسکیو ٹیموں نے ملبے سے چاروں کی لاشیں نکالیں ۔ترجمان پی آئی اے کے مطابق پی آئی اے کی زیادہ تر پروازیں اپنے فلائٹ شیڈول کے مطابق آپریٹ کر رہی ہیں ، اسلام آباد سے گلگت کی دو پروازیں موسم کی خرابی کے باعث منسوخ کردی گئیں ۔ بھارت نے پاکستان کو بتائے بغیر دریائے چناب میں اچانک ایک لاکھ کیوسک پانی چھوڑ دیا، پانی دریا کے پانی سے مل کر 1 لاکھ 60 ہزار کیوسک ریلے کی شکل میں ہیڈ مرالہ پہنچ گیا، گوجرانوالہ،حافظ آباد اور جھنگ میں الرٹ جاری کر دیا گیا ،منگلاڈیم پانی سے بھرگیا،ایک لاکھ کیوسک پانی دریائے جہلم میں چھوڑدیاگیا، جہلم میں نچلے درجے کاسیلاب ہے ،نالہ ڈیک میں ظفروال کے مقام پر سیلابی پانی میں ایک شخص بہہ گیا، دیولی کے مقام پر4بچے بہہ گئے ،3بچوں کوبچالیاگیا ،ایک کی تلاش جاری ہے ، راولپنڈی میں موسلادھار بارش کی وجہ سے نشیبی علاقوں میں پانی شہریوں کے گھروں میں گھس گیا جبکہ اہم شاہراہوں سمیت گلی محلوں میں بھی کئی گھنٹے پانی جمع رہا ، نالہ لئی میں بھی پانی کی سطح بلند ہوگی ۔ اپر چترال کے گائوں ریشن کے نالے میں شدید بارش کے با عث سیلاب آگیا، رابطہ پل بہہ گیا، متعد د گھروں میں پانی داخل ہوگیا ، لوگوں نے پہاڑوں میں پناہ لے لی ، گزشتہ روز بھی کئی ٹرینیں گھنٹوں تاخیر کا شکار رہیں، ملت ایکسپریس کو کینسل کر دیا گیا ۔