کراچی،حیدرآباد،لاہور، راولپنڈی (سٹاف رپورٹر، کامرس رپورٹر،نیوز رپورٹر، نمائندگان 92 نیوز، مانیٹرنگ ڈیسک)کراچی سمیت سندھ کے مختلف علاقوں میں موسلا دھار بارشوں نے تباہی مچا دی،سڑکیں ندی نالوں میں تبدیل ہو گئیں،کئی علاقے اندھیرے میں ڈوب گئے ۔چھتیں ،دیواریں گرنے اور ڈوبنے سے 8 افرادجاں بحق، متعدد زخمی ہو گئے ۔ تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ کی رین ایمرجنسی ایک بار پھر پانی میں بہہ گئی ۔کراچی سمیت سندھ کے مختلف علاقوں میں موسلا دھار بارشوں نے تباہی مچا دی، گزشتہ بارش کا پانی نکالا بھی نہیں گیا تھا کہ گزشتہ رات سے جاری بارش نے لوگوں کے مسائل بڑھا دئیے ہیں ، بھینس کالونی میں گھر کی دیوار گرنے سے ماں بیٹا زخمی ہوگئے ، 8 سالہ آکاش ہسپتال میں چل بسا ۔ماڑی پورکے قریب جوہڑ میں گرکر 13 سالہ لڑکا شاہ زین جاں بحق ہوگیا، آرام باغ میں کرنٹ لگنے سے 22سالہ نامعلوم نوجوان جاں بحق ہوگیا۔ لانڈھی مانسہرہ کالونی ملیر ندی میں ڈوبنے والے 7بچوں کو ایدھی بحریہ ٹیم نے الفلاح بند کے قریب ملیر ندی سے بحفاظت نکال لیا ۔رات گئے سائٹ بی تھانے کے قریب نالے میں ڈوب کر گیارہ سالہ ستار نامی نوجوان جاں بحق ہوگیا ۔کورنگی ندی میں چار افراد پھنس گئے ،اطلاعات کے مطابق ندی کے اندر چار موٹرسائیکل سوار گئے تھے دو پانی میں ڈوب کر لاپتہ ہیں ، سموں گوٹھ میں تین بچیاں ندی میں ڈوبنے کی اطلاع موصول ہوئی بتایا جاتا ہے کہ ڈوبنے والی ایک بچی 5 سالہ سمرا کی لاش مل گئی، دو کی تلاش جاری ہے ۔نارتھ ناظم آباد، شادمان،بفرزون اور نارتھ کراچی کی گلی محلوں میں دو سے تین فٹ پانی جمع ہوگیا ،، ملیر ندی میں طغیانی پیدا ہوگئی ہے ،جس کے باعث کورنگی ،کاز وے اور12ہزارروڈٹریفک کے لئے بند کردیا گیا ، کئی مرکزی شاہراہیں پانی میں ڈوب گئیں جس کی وجہ سے سڑکوں پرموجود چھوٹی بڑی گاڑیاں اور موٹرسائیکلیں پانی میں پھنس گئیں۔ ہسپتالوں میں بھی بارش کاپانی داخل ہو نے سے صورتحال انتہائی خراب ہوگئی ۔منور چورنگی کے قریب لینڈ سلائنڈنگ سے 25گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔ بارش کا پہلا قطرہ گرتے ہی کے الیکٹرک کی جانب سے بجلی کی سپلائی معطل کردی گئی ، مختلف علاقوں میں تین دن بعد بھی بجلی کی فراہمی بحال نہیں ہو سکی ۔ بارشں کے بعد کراچی کے تمام تجارتی علاقے پانی میں ڈوب گئے ۔ تاجروں کا کروڑوں کانقصان ہو گیا ۔حیدرآباد میں موسلا دھار بارش کے نتیجے میں ریلوے ٹریک بھی زیر آب آگیا۔ گولارچی میں 18 گھنٹے کی مسلسل بارش میں ایک شخص ہلاک ہو گیا،فصلیں تباہ اورسینکڑوں دیہات زیر آب آ گئے ۔ٹنڈوآدم شہر میں مکان کی چھت گرنے سے تین افراد زخمی ہو گئے ۔ تلہار ، پتھورو میں سینکڑوں مکانات، دکانیں، دیواریں، بجلی کے کھمبے ، درخت، جھونپڑیاں گرگئیں۔ میر پور خاص ،نوکوٹ ،عمر کوٹ ،شہدادپور اور نواب شاہ میں بھی طو فانی بارش بارش ہوتی رہی ، کئی گھروں کی دیواریں اور چھتیں گرگئیں ،متعدد مویشی مارے گئے ۔محکمہ موسمیات نے مون سون کے 36 سالہ رین ریکارڈ ٹوٹنے کی تصدیق کردی،کراچی میں اگست کے مہینے میں تیز بارشوں کا 89 سالہ ریکارڈ بھی ٹوٹ گیا ہے ۔پروانشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی پنجاب کی جانب سے تمام متعلقہ اداروں کو الرٹ جاری کیا گیا ہے کہ دریائے جہلم میں منگلاکے مقام پر سیلاب کا امکان ہے ۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آج بدھ کے روز اسلام آباد، پنجاب ، خیبر پختونخوا اور کشمیر کے بیشتر اضلاع میں آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے ۔کراچی اور سندھ میں شدید بارشوں کے باعث ٹرینوں کا شیڈول بھی مزید درہم برہم ہوگیا۔ بابوسرٹاپ پرلینڈسلائیڈنگ سے ناران ہنزہ روڈبندہوگئی، سیکڑوں سیاح بابوسرٹاپ کے قریب پھنس گئے ۔ پشاور،بلوچستان کے مختلف اضلاع میں طوفانی بارشوں سے متعد کچے مکانات منہدم ہوگئے ، ندی نالوں میں طغیانی، مچھ میں پل کو سفر کیلئے عارضی طور پر بند کردیا گیا ۔ راولپنڈی(مانیٹرنگ ڈیسک)آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کراچی کور کو شہر کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں فوری ریلیف آپریشن شروع کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے کہا کہ فوجی جوان فوری طورپرسیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پہنچیں، ریلیف آپریشن تیز کیا جائے ، ا نہوں نے کور کمانڈر کراچی کو ہدایت کی کہ اذیت سے دو چارشہریوں کی ہرممکن مدد کی جائے ۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق لٹھ ڈیم اوورفلو ہونے کی وجہ سے نادرن بائی پاس اور ملیر ندی میں شدید سیلابی صورتحال ہے ۔آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان آرمی اور رینجرز کی 70 ٹیمیں سول انتظامیہ کی مدد کررہی ہیں،آرمی انجینئرزنے ایم نائن ہائی وے کوبچانے کے لیے 200میٹرطویل بندبنالیا جبکہ آرمی کی ریسکیوٹیمیں متاثرہ افراد کو کشتیوں کے ذریعے محفوظ مقامات پر منتقل کررہی ہے ۔کے الیکٹرک گرڈ بچانے کیلئے آرمی کی 3 ٹیمیں مہران نالہ پر کام کر رہی ہیں۔ بارشوں کے ساتھ ساتھ کیرتھر ریجنز میں لٹھ اور تھڈو ڈیم اوور فلو ہو گئے ہیں جس کے بعد پاک فوج کی ٹیمیں شہریوں کی مدد کے لیے پہنچ گئیں۔