کراچی،امین پور بنگلہ ( 92 نیوزرپورٹ،نمائندہ92نیوز، نیوزایجنسیاں) کراچی میں پی آئی اے طیارہ حادثہ کی تحقیقات کرنے والی فرانسیسی ٹیم اہم شواہد لیکر واپس چلی گئی۔بتایا گیا ہے کہ ایئربس ماہرین کی ٹیم نے ایک ہفتہ کراچی میں قیام کیا ، کئی بارجائے حادثہ اور رن وے کادورہ کیا ، ویڈیو اور تصاویر بھی بنائیں۔ فرانسیسی ماہرین کی ٹیم فلائٹ ڈیٹاریکارڈر،کاک پٹ وائس ریکارڈ اور دیگر سامان ساتھ لے گئی ، دوپاکستانی ماہرین بھی ٹیم کے ساتھ فرانس چلے گئے ۔ ایئربس ٹیکنیکل ایڈوائزرز حتمی رپورٹ فرانس میں تیار کرینگے ۔جہاز کے فلائٹ ڈیٹا ریکارڈر اور کاک پٹ وائس ریکارڈر کی ڈی کوڈنگ کا عمل آج سے شروع ہو گا۔طیارہ حادثے میں شہید ہونیوالے سیکنڈ لیفٹیننٹ حمزہ یوسف کی شناخت ڈی این اے کے ذریعے کرلی گئی ۔ حمزہ کی نماز جنازہ قصبہ کالونی گرائونڈ میں ادا کی گئی جس میں کور کمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل ہمایوں عزیز نے بھی شرکت کی۔حمزہ پاسنگ آئوٹ کے بعد پہلی مرتبہ گھرجارہے تھے کہ حادثے کاشکار ہوگئے ۔طیارہ حادثے میں جاں بحق 97افراد میں سے اب تک 84کی شناخت کے بعد لاشیں ورثا کے حوالے کی جاچکی ہیں۔حادثے کے بعد جھلس کر زخمی ہونے والی بارہ سالہ گھریلو ملازمہ ناہیدہ دوران علاج چل بسی ، ناہیدہ سمیت تین گھریلوملازمہ جھلس کرزخمی ہوگئی تھیں ، ڈاکٹرکے مطابق دولڑکیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے ۔دوسری جانب سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی چھ رکنی ٹیم نے طیارہ حادثہ میں تباہ اور متاثر ہونیوالے مکانوں کاجائزہ لیا ۔ ڈائریکٹر ایس بی سی اے علی مہدی نے بتایاکہ حادثے میں18مکانوں کو نقصان ہوا ہے ۔علاوہ ازیں طیارہ حادثہ میں شہید پاک فوج کے صوبیدار اشتیاق احمد ڈوگر ولد صوفی مشتاق احمد ڈوگر کو مکمل فوجی اعزاز کیساتھ امین پور بنگلہ کے نواحی چک نمبر 73ج ب جھپال کے آبائی قبرستان میں سپرد خاک کردیاگیا۔ نماز جنازہ میں فوجی افسروں نے بھی شرکت کی، میت کو پاک فوج کے چاق و چوبند دستے نے سلامی دی اور قبر پر پھول چڑھائے ۔ بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم جامعہ کراچی کے تحت طیارہ حادثہ کا شکارمسافروں کی سوختہ لاشوں کی تشخیص کا انتہائی پیچیدہ عمل سندھ فرانزک ڈی این اے اور سیرولوجی لیبارٹری جامعہ کراچی نے مکمل کرلیا ۔ کچھ کیسز خاندانی حوالہ نمونوں کی عدم موجودگی کی وجہ سے پینڈنگ ہیں۔