غزہ(این این آئی،آن لائن)مسجداقصیٰ میں آتشزدگی کے سانحہ کو50سال مکمل ہونے پر ریلیاں نکالی گئیں،غرب اردن اور غزہ میں بھی احتجاجی مظاہرے کئے گئے قبلہ اول کے حق میں نعرے بازی کی گئی ۔اسرائیلی فوج نے فائرنگ کرکے 70فلسطینیوں کو زخمی کردیا،قابض پولیس نے باب الرحمہ سے 3بچوں اور 2خواتین سمیت 7شہری اغوا کرلئے ۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غرب اردن کے وسطی علاقے نعلین میں ہفتہ وار ریلیوں کے دوران مسجد اقصیٰ میں یہودی دہشت گرد کے ہاتھوں میں لگائی گئی آگ کی یاد میں ریلیاں نکالی گئیں نعلین کے مقام پر نکالی گئی ریلی میں ہزاروں فلسطینیوں نے شرکت کی انہوں نے ہاتھوں میں بینرزاور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کی مذمت میں نعرے درج تھے ۔حماس نے پیراگوائے کی جانب سے اپنی جماعت کو دہشت گرد قرار دینے کے فیصلے کومسترد کر دیا ۔اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے مقبوضہ مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اﷲ میں کیے گئے ایک فدائی حملے کی تحسین کرتے ہوئے قوم کو مبارک باد پیش کی ہے ۔ مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غرب اردن کے وسطی شہر رام اﷲ میں ایک یہودی کالونی کے قریب ایک فلسطینی کے بم حملے میں اسرائیلی فوج میں شامل ایک خاتون اہلکار ہلاک اور دو یہودی آبادکار زخمی ہوگئے تھے ۔ دوسری جانب غزہ کی پٹی میں ایک احتجاجی ریلی پر مشین گنوں سے فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے 70 شہری زخمی ہوگئے ،زخمیوں میں سے بعض کوتشویشناک حالت میں یورپی ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ ،غزہ کی پٹی میں فلسطینی مظاہرین کی حق واپسی تحریک 30 مارچ 2018ء سے جاری ہے ۔ اس تحریک کے آغاز سے اب تک تین سوسے زائد فلسطینی شہید اور 31 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔قابض اسرائیلی پولیس نے مقبوضہ بیت المقدس میں مسجد اقصی ٰکے عبادت کے علاقے باب الرحمہ سے سات فلسطینی شہری اغوا کر لیے ، جن میں دو نوجوان لڑکیاں اور تین بچے شامل ہیں۔اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل کی ایک انتہا پسند مذہبی سیاسی جماعت نے دریائے اردن کے مغربی کنارے کے شمال میں یہودی آبادکاروں کے لیے ایک لاکھ 13 ہزار گھروں کی تعمیر کا منصوبہ تیار کیا ہے ۔عبرانی زبان میں نشریات پیش کرنے والے ٹی وی چینل '7' کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی دائیں بازو کی ایک مذہبی جماعت نے شمالی غرب اردن میں یہودی آباد کاری کے ایک غیرمسبوق منصوبے کی تیاری شروع کی ہے ۔ اس منصوبے کا مقصد غرب اردن میں یہودی آباد کاروں کے رہائش کے بحران پرقابو پانا ہے ۔ عبرانی ٹی وی چینل کے مطابق مذکورہ مذہبی سیاسی جماعت کی قیادت 'ایلیٹ شاکید' کے ہاتھ میں ہے اور اس نے اسرائیلی حکومت کے سامنے بھی شمالی غرب اردن میں ایک لاکھ سے زاید گھروں کی تعمیر کی تجویز پیش کی۔ اس کا کہنا تھا کہ غرب اردن کے شمالی علاقوں میں ایک لاکھ 10 ہزار فلیٹس کی تعمیر سے ہم ایک ملین یہودیوں کو بسا سکتے ہیں۔خیال رہے کہ فلسطین میں یہودی آباد کاری عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی سمجھی جاتی ہے ۔ 23 دسمبر 2016 کو سلامتی کونسل نے قرارداد 2334 منظور کی تھی جس میں اسرائیل سے فلسطین میں یہودی آباد کاری فوری طورپر روکنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔