بیجنگ ( نیوز ایجنسیاں ) پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ خطے کا امن و استحکام افغانستان میں استحکام سے جڑا ہوا ہے ،تجارت ، سرحدوں پر سہولت کاری ، دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کامیابی کیلئے ہماری تمام کوششوں کی کامیابی افغانستان میں استحکام سے وابستہ ہے ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے چین میں سہ فریقی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیرخارجہ نے کہا کہ افغانستان میں امن و استحکام کی واپسی کا پاکستان سے زیادہ کوئی ملک خواہش مند نہیں،افغانستان میں انسانی بحران اور معاشی تباہی تاحال ختم نہیں ہوئی،دہشت گردی کا خطرہ اب پہلے سے بھی زیادہ ہے ، ہم امید کرتے ہیں کہ افغان حکام اپنے پہلے کیے گئے اعلانات پر عمل درآمد کریں گے جبکہ وزیرخارجہ کی چینی ہم منصب وانگ ژی سے ملاقات میں دوطرفہ سٹریٹجک، اقتصادی اور سکیورٹی امور ،افغانستان میں امن پر بات چیت بھی کی گئی۔وزیر خارجہ نے چین کی ون چائنہ پالیسی اور چین کے بنیادی مفادات کی حمایت کا اعادہ کیا۔وزیر خارجہ نے پاکستان کی خودمختاری، علاقائی سالمیت ، ترقی کیلئے مسلسل حمایت پر چین کا شکریہ ادا کیا۔دونوں وزرائے خارجہ نے اتفاق کیا کہ سی پیک فیز II کے اعلیٰ معیار، صنعتی ترقی ودیگر شعبوں میں دو طرفہ تعاون، کثیرالجہتی شراکت داری کا مظہر ہے ،انہوں نے کہا کہ چینی قیادت نے قرضوں کی تجدید پر آمادگی کا اظہار کیا ہے ، عالمی سطح پر ڈیزل کی کمی کے خدشہ کے پیش نظر چین نے پاکستان کی ضروریات کاخیال رکھنے کی یقین دہانی کرائی ہے ۔شاہ محمود نے روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف سے ملاقات کی جس میں دوطرفہ تعلقات پر گفتگو کی گئی ۔ جاری اعلامیہ کے مطابق دونوں وزرائے خارجہ نے وزیر اعظم کے دورہ ماسکو کے دوران ہونے والی بات چیت اور اس ماہ کے شروع میں ہونے والی ٹیلی فونک گفتگو کو آگے بڑھاتے ہوئے دو طرفہ تعلقات کا مفصل جائزہ لیا ۔شاہ محمود نے کہاکہ پاکستان روس کے ساتھ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کیلئے پر عزم ہے ، روس اور یوکرین کے درمیان مذاکرات معاملے کا سفارتی حل تلاش کرنے میں کامیابی سے ہمکنار ہوں گے ۔ شاہ محمود کی ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداﷲیان کے ساتھ ملاقات میں اہم امور کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر خارجہ نے ایران کی مختلف جیلوں میں قید پاکستانیوں کی جلد رہائی کا معاملہ اٹھایا ۔چینی و روسی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شا ہ محمود نے کہا کہ پرامن اور مستحکم افغانستان چین اور پاکستان کے مفاد میں ہے ، ہمیں ٹی ٹی پی کی سرگرمیوں پر تشویش ہے ، اپنے افغان دوستوں کو بھی اپنے خدشات سے آگاہ کیا ۔ شاہ محمود نے افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی کے ساتھ ملاقات کی جس میں افغانستان کی صورتحال سمیت باہمی معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ شاہ محمود نے کہاکہ ہم ایک آزاد، خودمختار، مضبوط اور متحد افغانستان کے حصول کے لیے افغانستان اور بین الاقوامی برادری کے درمیان رابطوں کے تسلسل کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ وزیر خارجہ نے لاس اینجلس میں تعینات پاکستانی قونصل جنرل عبدالجبار میمن کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے ۔