مکرمی،تعلیم انسانوں اور جانوروں میں فرق کرنے کا ایک اہم اور بنیاد ی عنصر ہے ۔۔اسی تعلیم کی بدولت اللہ تعالیٰ نے انسان کو اشرف المخلوقات بنایا ہے لہذا یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ زندگی کو بدلنے کا سب سے اہم ذریعہ تعلیم ہی ہے ۔قرآن مجید کی سورۃالزمر میںاللہ تعالی واضح ارشادفرماتا ہے’’کیا وہ لوگ جو تعلیم یافتہ ہیں وہ ان لوگوں کے برابر ہیں جو لوگ پڑھے لکھے نہیں ہیں ‘‘۔۔لیکن ہمارے ملک میں نظام تعلیم جن مشکلات کا شکار ہے ان کی وجہ سے وہ بچے جو قوم کا اثاثہ ہیں ،تعلیم سے محروم رہ جاتے ہیں ۔ہمارے ملک میں تعلیمی نظام کو در پیش مسائل میں غربت،صنفی امتیاز،حکومت کی عدم دلچسپی ،اعلیٰ تعلیمی اداروں کا فقدان ،نقل کا رجحان اور سوشل میڈیا کی وباء سرفہرست ہے۔ہمارے ہاں بہت سے والدین ایسے ہیں جو اپنے بچوں کو تعلیم دلوانا چاہتے ہیں مگر اپنے وسائل کو دیکھتے ہوئے ان کا خواب محض خواب ہی رہ جاتا ہے جبکہ دوسری طرف کچھ لوگ لڑکیوں کو اس لیے بھی تعلیم نہیں دلواتے کہ انہوں نے تو گھر رہ کر ہانڈی روٹی ہی کرنی ہے اور اگر تصویر کا دوسرا رخ دیکھیں تو ہماری حکومت تعلیمی مسائل کو حل کرنے میں عدم دلچسپی کا شکار ہے ۔نہ تو ہمارا نصابی نظام اچھا ہے اور نہ ہی تعلیمی اداروں کا کوئی خاطر خواہ انتظام ہے ۔دراصل ہمارے ہاں ضرورت اس امر کی ہے کہ جدید دور کے وسائل کو استعمال کرتے ہوئے ایسا نظام تعلیم متعارف کروایا جائے جو ہماری مذہبی اور روایاتی فکر سے ہم آہنگ ہو اور والدین صنفی امتیاز کے بغیر اپنے بچوں کو تعلیم جیسے زیورسے آراستہ کریں۔۔(انور سلطانہ ،لاہور)
نظام تعلیم کو در پیش مسائل
پیر 06 مارچ 2023ء
مکرمی،تعلیم انسانوں اور جانوروں میں فرق کرنے کا ایک اہم اور بنیاد ی عنصر ہے ۔۔اسی تعلیم کی بدولت اللہ تعالیٰ نے انسان کو اشرف المخلوقات بنایا ہے لہذا یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ زندگی کو بدلنے کا سب سے اہم ذریعہ تعلیم ہی ہے ۔قرآن مجید کی سورۃالزمر میںاللہ تعالی واضح ارشادفرماتا ہے’’کیا وہ لوگ جو تعلیم یافتہ ہیں وہ ان لوگوں کے برابر ہیں جو لوگ پڑھے لکھے نہیں ہیں ‘‘۔۔لیکن ہمارے ملک میں نظام تعلیم جن مشکلات کا شکار ہے ان کی وجہ سے وہ بچے جو قوم کا اثاثہ ہیں ،تعلیم سے محروم رہ جاتے ہیں ۔ہمارے ملک میں تعلیمی نظام کو در پیش مسائل میں غربت،صنفی امتیاز،حکومت کی عدم دلچسپی ،اعلیٰ تعلیمی اداروں کا فقدان ،نقل کا رجحان اور سوشل میڈیا کی وباء سرفہرست ہے۔ہمارے ہاں بہت سے والدین ایسے ہیں جو اپنے بچوں کو تعلیم دلوانا چاہتے ہیں مگر اپنے وسائل کو دیکھتے ہوئے ان کا خواب محض خواب ہی رہ جاتا ہے جبکہ دوسری طرف کچھ لوگ لڑکیوں کو اس لیے بھی تعلیم نہیں دلواتے کہ انہوں نے تو گھر رہ کر ہانڈی روٹی ہی کرنی ہے اور اگر تصویر کا دوسرا رخ دیکھیں تو ہماری حکومت تعلیمی مسائل کو حل کرنے میں عدم دلچسپی کا شکار ہے ۔نہ تو ہمارا نصابی نظام اچھا ہے اور نہ ہی تعلیمی اداروں کا کوئی خاطر خواہ انتظام ہے ۔دراصل ہمارے ہاں ضرورت اس امر کی ہے کہ جدید دور کے وسائل کو استعمال کرتے ہوئے ایسا نظام تعلیم متعارف کروایا جائے جو ہماری مذہبی اور روایاتی فکر سے ہم آہنگ ہو اور والدین صنفی امتیاز کے بغیر اپنے بچوں کو تعلیم جیسے زیورسے آراستہ کریں۔۔(انور سلطانہ ،لاہور)
آج کے کالم
یہ خبر روزنامہ ٩٢نیوز میں پیر 06 مارچ 2023ء کو شایع کی گی
آج کا اخبار
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
منگل 19 دسمبر 2023ء
-
پیر 06 نومبر 2023ء
-
اتوار 05 نومبر 2023ء
اہم خبریں