لاہور،فیصل آباد،اسلا م آباد(سپیشل رپورٹر، خصوصی رپورٹر،92نیوزرپورٹ،مانیٹرنگ ڈیسک) مسلم لیگ ن کے رہنماطلال چودھری تشدد کیس میں بیان ریکارڈ کرنے کیلئے پولیس کے پہنچنے سے پہلے ہی ہسپتال سے چلے گئے ۔پولیس کے مطابق ہسپتال کے عملے نے بتایاکہ طلال چودھری کوڈسچارج کردیا گیاہے ۔ذرائع کے مطابق طلال چودھری ہسپتال کے پچھلے دروازے سے کسی کوبتائے بغیررخصت ہوئے ،بعدمیں انکے بھائی نے ہسپتال کابل کلیئرکرایا۔ بھائی بلال چودھری کے مطابق طلال چودھری لاہورسے اسلام آبادپہنچ گئے ، انہیں بلیوایریاکے ایک ہسپتال منتقل کردیاگیا۔ فیصل آباد کے اے ایس پی عبدالخالق نے میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ طلال چودھری سے ملاقات نہیں ہوسکی،ان کو ڈیڑھ گھنٹہ پہلے ڈسچارج کردیاگیا تھا۔ طلال چودھری سے دوبارہ رابطہ کیاجائیگا، بیان ریکارڈکرنے کی کوشش کرینگے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ طلال اپنا علاج اسلام آبادسے کرانا چاہتے تھے اور وہ جس نجی ہسپتال میں ہیں، اسکی سکیورٹی سخت کردی گئی ۔ ادھر فیصل آبادمیں خاتون ایم این اے عائشہ رجب کابیان بھی ریکارڈنہیں کیاجاسکا کیونکہ وہ بھی اسلام آبادچلی گئیں۔جس کے بعدپولیس کی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بیان ریکارڈکئے بغیرواپس چلی گئی۔اے ایس پی عبدالخالق کا کہنا تھا کہ پولیس نے کوئی صلح نہیں کرائی، یہ ہمارا کام نہیں ، ہم انکوائری مکمل کرکے حتمی رپورٹ پیش کر دینگے ۔ خاتون ایم این اے کا بیان لینے انکی رہائش گاہ گئے تھے لیکن ملازم نے بتایا کہ خاتون ایم این اے فیملی سمیت اسلام آباد چلی گئی ہیں، بیان لینے کیلئے اسلام آباد جانا پڑا تو وہاں بھی جائینگے ۔قبل ازیں پولیس ذرا ئع کے مطابق تھانہ مدینہ ٹا ؤن کی حدود میں واقع عبداللہ گارڈن میں طلال سے پیش آنیوالے واقعہ کے حقیقت جا ننے کیلئے پولیس کی فیکٹ فا ئنڈنگ کمیٹی قائم کر دی گئی جس کا سر براہ اے ایس پی پیپلز کالونی عبدالخالق کو مقرر کیا گیا جبکہ کمیٹی کے دیگر ارکان میں ایس ایچ او مدینہ ٹاؤن ، ایس ایچ او تھانہ ویمن فر ح بتول شامل ہیں۔ کمیٹی طلال اور عائشہ رجب کے بیانات قلمبند کریگی ۔ کمیٹی کو تحقیقات مکمل کر نے کیلئے 3 روز کی ڈیڈ لائن دی گئی ہے اور اسکی رپورٹ کی روشنی میں قانونی کارروائی عمل میں لا ئی جائیگی ۔گزشتہ روز فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کے سربراہ عبدالخالق نے جائے وقوعہ کا معائنہ کیا جبکہ طلال اور عائشہ رجب کیساتھ رابطہ کیا جا رہا ہے ۔ مسلم لیگ ن کی طرف سے بھی معاملہ کی چھان بین کیلئے خصوصی کمیٹی میں سائرہ افضل تارڑ، حاجی اکرم انصاری کے علاوہ سردار ایوب گادھی کو بھی شامل کر لیا گیا، کمیٹی کو اپنی رپورٹ دینے کیلئے 72 گھنٹے کی مہلت دی گئی ہے ۔