اسلام آباد (وقائع نگا رخصوصی، صباح نیوز، این این آئی) وزارت خارجہ نے سینٹ کمیٹی کو آگاہ کیا ہے کہ امریکی قید میں موجود پاکستانی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے حکومت نے 20 لاکھ ڈالرز کے عوض تین وکلا کی خدمات حاصل کیں، تاہم اس کے باوجود انہوں نے مقدمے میں اپیل نہیں کی۔خارجہ امور کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ آسیہ بی بی پاکستان میں ہیں معاملہ عدالت میں ہے لہٰذا مذید بات کرنا مناسب نہیں ۔ بدھ کو سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کا ان کیمرہ اجلاس مشاہد حسین سید کی زیر صدارت منعقدہوا ۔ اجلاس میں کمیٹی کو موجودہ حکومت کی خارجہ پالیسی اور وزیراعظم کے دوروں پر تفصیلاً بریفنگ دی گئی ۔ اجلاس کے بعد وزیر خارجہ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر یورپی پارلیمنٹ کی رپورٹس کی روشنی میں 5فروری کو لندن میں کانفرنس کا انعقاد کریں گے ۔وزیر خارجہ نے ڈی ایس پی طاہر داوڑ کے معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکارکر دیا ۔ صباح نیوز کے مطابق وزارت خارجہ کی طرف سے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ میں دیئے گئے بریفنگ نوٹ میں بتایا گیا 2013 اور 2015 میں وزیراعظم پاکستان نے امریکی صدر کے ساتھ بھی 2 بار ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کا معاملہ اٹھایا، تاہم امریکا نے مثبت جواب نہیں دیا۔پاکستان نے یورپی یونین اور دیگر عالمی کنونشنز کا سہارا لینے کی کوشش بھی کی لیکن کامیابی نہ ہوئی۔