امریکی دفتر خارجہ کی طرف سے پاکستان میں بننے والی تحریک انصاف کی نئی حکومت کے ساتھ کام کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ دوسری جانب چینی دفتر خارجہ نے بھی پاکستان میں عام انتخابات کا عمل مکمل ہونے پر اطمینان اور خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نئی حکومت سے پاکستان میں سیاسی استحکام آئے گا۔ کسی بھی ملک میں جمہوری تسلسل سے ہی استحکام آتا ہے۔مسلسل دو منتخب حکومتوں کا اپنی مدت پوری کرنا اور انتخابی عمل کے بعد پرامن انتقال اقتدار بذات خود ایک بڑی کامیابی ہے، حالیہ انتخابات نے عالمی برادری میں پاکستان کی ساکھ کو بہتر بنایا ہے۔ جمہوریت کبھی بھی اور کسی جگہ بھی خامیوں سے پاک نہیں لیکن یہ حقیقت ہے کہ جمہوریت دیگر تمام نظاموں سے بہتر نظام ہے، نئی حکومت کے ساتھ ملکر جنوبی ایشیا کے مسائل حل کرنے پر امریکہ نے رضا مندی کا اظہار کیا ہے جبکہ چین نے بھی واضح کیا ہے کہ وہ پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبے بارے نئی حکومت سے مل کر کام کرے گا ۔ اسی طرح سعودی عرب اور دیگر اسلامی ممالک نے بھی پاکستانی عوام کے ووٹ کو عزت دیتے ہوئے نئی حکومت کے ساتھ تعاون کرنے اور ہر مشکل میں اس کے شانہ بشانہ کھڑا ہونے کا اعلان کیا ہے۔ گزشتہ روز چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے اپنی تقریر میں امریکہ کے ساتھ برابری کی سطح پر تعلقات جبکہ چین سے دوستی مزید مستحکم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے بھارت سے مسئلہ کشمیر پر بات چیت کرنے کا اعلان کیا تھا، کسی بھی ملک کو جب ایماندار، صالح، حق گو اور صاف شفاف قیادت ملتی ہے تو وہ دنوں میں ترقی کی منازل طے کر کے اپنے عوام کو خوشحال بناتا ہے، گزشتہ دو جمہوری ادوار میں نا اہل اور ملکی مسائل سے نابلد قیادت نے پاکستان کو غیروں کے پاس گروی رکھ دیا تھا لیکن اب امید قائم ہوئی ہے کہ نو منتخب حکومت ظلم و ستم کے نظام کو ختم کر کے عوام کو ان کا حق دے گی۔ عالمی برادری کے تعاون کا شکریہ۔