لاہور(سٹاف رپورٹر) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے کابینہ میں تبدیلیوں کی انوکھی گورننس متعارف کرائی ہے ۔ دنیا میں ایسے طریقہ کار کی مثال نہیں ملتی۔ ملک کو کرکٹ فیلڈنگ گراؤنڈ کی طرز پر چلانے کی کوششیں ہو رہی ہے ۔ ٹیم ناقص ہو اور کیپٹن کو سمجھ نہ لگے تو پلیسمنٹ بدلنے سے کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔ پرانے چہروں سے نظام میں تبدیلی نہیں آ سکتی۔ عوام سارے آزمودہ کھلاڑیوں کو لمبی ریسٹ پر بھیجنے کے لیے تیار ہیں۔ عالمی مالیاتی اداروں کی اسی طرح تابعداری جاری رہی تو ملک کی خودمختاری داؤ پر لگ سکتی ہے ۔ پی ٹی آئی حکومت مکمل ناکام ہو گئی۔ ن لیگ، پی پی اور مشرف کی ٹیم کے افرادپی ٹی آئی میں شامل ہوکر ملک کو مدینہ کی ریاست میں تبدیل کرنے کے مشن پر گامزن ہیں۔ تین برسوں میں تو اس جانب ایک قدم نہیں اٹھایا گیا باقی عرصہ میں کیا ہو گا اندازہ لگایا جا سکتا ہے ۔ جامع مسجد منصورہ میں نماز جمعہ کے خطاب اور مختلف عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا عدالتوں میں قرآن کا نظام لانا ہوگا، جماعت اسلامی ہی پاکستان کو اسلامی فلاحی مملکت بنا سکتی ، اسلامی نظام میں تمام جدید چیلنجز سے نمٹنے کی مکمل صلاحیت ہے ۔ جماعت اسلامی لوگوں کو اللہ کی طرف بلا رہی ہے ۔ آئی ایم ایف کی طرف سے نئی شرائط سے 90فیصد عوام کی زندگی میں اور مشکلات آئیں گی۔ اگر حکومت نے عوام کو ریلیف نہ دیا، بجلی گیس کی قیمتوں میں اضافہ واپس نہ لیا گیا تو "گو آئی ایم ایف گو" تحریک چلائیں گے ۔