دنیا بھر میں 11 جولائی یوم آبادی کے طور پر منایا جاتا ہے ۔ اس سال اقوام متحدہ نے 11 جولائی کو اس عزم کے ساتھ منانے کا عندیہ دیا ہے کہ کورونا وبا کے خاتمہ کے ساتھ ماں اور بچے کی صحت بارے بھی آگاہی فراہم کی جائے ۔ پاکستان کو کورونا کی وبا اور اس جیسی آفات سے نبرد آزما ہونے کیلئے بڑھتی ہوئی آبادی اور اس کے مضمرات کے حل پر توجہ مرکوز کرنی پڑے گی۔ پنجاب پاپولیشن انو ویشن فنڈ کے قیام کا مقصد محکمہ بہبود آبادی کی معاونت کے ساتھ بذریعہ غیر روایتی پروگرام برائے بہبود آبادی ماں اور بچے کی صحت بارے آگاہی بہم پہنچانے کا بندوبست کرنا ہے ۔ کوورڈ- 19کے پروگرام برائے جنسی و تولیدی صحت پر منفی اثرات کورونا کی اس وبا نے جہاں عالمی معیشتوں کو نا قابل تلافی نقصان پہنچایا ہے وہاں پہ آبادی میں مزید اضافے کا بھی احتمال ہے ۔ پاکستان میں اس وقت 55 لاکھ کے قریب خواتین حاملہ ہیں اور اگلے 3 ماہ کے اندر زچگی متوقع ہے ۔ کوورڈ- 19 اور پاکستان میں تازہ ترین صورتحال پاکستان ان 6 ممالک میں شامل ہے جہاں زچگی میں اموت کی شرح 50 فیصد تک پائی جاتی ہے ۔ لاک ڈاؤن نے صورتحال کو اور گھمبیربنا دیا ہے ۔ کوورڈ- 19 کی وبا میں پی پی آئی ایف اپنے کام کو جاری رکھنے کیلئے الیکٹرانک اور موبائل ہیلتھ سلوشن کا استعمال عمل میں لا رہا ہے ۔ اس ضمن میں پی پی آئی ایف جدید خطوط پر خدمات کی فراہمی کیلئے کوشاں اور ٹیلی ہیلتھ کے علاوہ اپنے نیٹ ورک میں نئی جہت اور اختراعات لانے پر عمل پیرا ہے ۔ پی پی آئی ایف نے ایسے مریضوں جن کے بارے میں شبہ ہے کہ انہیں کورونا وائرس ہو سکتا ہے کیلئے یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے ساتھ مل کر زچہ و بچہ کی صحت کی دیکھ بھال پر مبنی ٹیلی ہیلتھ لائن کیٹرنگ کا آغاز کیا ہے ۔ پی پی آئی ایف کوورڈ- 19 کی اس وبا کے دوران پبلک سروس پیغامات ، ٹیکسٹ میسج، روبوٹ کالز اور ایف ایم ریڈیو کے علاوہ ڈیجیٹل آگاہی مہمات بھی چلا رہا ہے ۔ ہیلتھ کیئر پرووائیڈرز اور پارٹنرز کو انفکشن کی روک تھام اور احتیاطی تدابیر سے متعلقہ آن لائن تربیت کی فراہمی اس مقصد کیلئے وقف افرادی قوت کی حوصلہ افزائی میں معاون ثابت ہورہی ہے ۔ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے اشتراک سے پسماندہ ترین علاقہ جات میں خدمات کی فراہمی پی پی آئی ایف ، پاپولیشن کونسل اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے باہمی اشتراک کے ذریعے کوورڈ- 19 کے دوران بی آئی ایس پی سے فائدہ حاصل کرنے والی معاشرہ کے پسماندہ ترین طبقات سے تعلق رکھنے والی خواتین کو مدد فراہمی کی جا رہی ہے ۔ ماس میڈیا ، الیکٹرانک اور موبائل ہیلتھ سلوشن کو عمل میں لانے سے اس وبا کے نتیجہ میں معلومات اور خدمات تک رسائی میں پائی جانے والی خامیوں اور رکاوٹوں کو دور کیا جا سکے گا۔ پی پی آئی ایف اس وبا کے نتیجہ میں افراد ، خاندانوں اور عالمی برادری پر پائے جانے والے اثرات کو روکنے کیلئے جدید اصطلاحات پر کام جاری رکھے ہوئے ہے ۔