کوئٹہ(نیٹ نیوز؍92 نیوز رپورٹ) ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے 10 سالہ بچی کو زبردستی ساتھ رکھنے کے مقدمے میں سینیٹر سرفراز بگٹی کی عبوری درخواست ضمانت خارج کرتے ہوئے انہیں گرفتار کرنے کا حکم دے دیا جس کے بعد کوئٹہ پولیس نے سرفراز بگٹی کو حراست میں لے لیامگرانہوں نے اپنی گاڑی میں تھانے روانگی کاکہااورچکمہ دے کرفرارہوگئے ۔حکمران جماعت بلوچستان عوامی پارٹی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر اور سابق صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی پر 10سالہ بچی کو زبردستی ساتھ لے جا کر حبس بے جا میں رکھنے کا الزام ہے ۔بچی کے اہلخانہ نے سرفراز بگٹی کے خلاف کوئٹہ کے بجلی روڈ تھانے میں مقدمہ درج کرایا تھا ۔مقدمے کے اندراج کے فوری بعد سرفراز بگٹی نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سے عبوری ضمانت حاصل کر لی تھی۔جمعرات کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں مقدمے کی دوبارہ سماعت ہوئی جس میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج منیر آغا نے سرفراز بگٹی کی درخواست ضمانت خارج کرتے ہوئے انہیں گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔ سرفراز بگٹی نے کہا کہ مقدمہ سیاسی بنیادوں پر بنایا گیا ، انہوں نے بلوچستان ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا، سماعت آج ہوگی۔