لاہور(نمائندہ خصوصی سے ؍خبرنگار خصوصی؍ وقائع نگار؍92 نیوز رپورٹ)وزیراعظم عمران خان نے پاکستان مسلم لیگ کے صدرو سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین اور سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالٰہی سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار، وفاقی وزراء عبدالرزاق داؤد، فواد چودھری و دیگر بھی ان کے ہمراہ تھے جبکہ ملاقات میں ارکان قومی اسمبلی سالک حسین، حسین الٰہی کے علاوہ شافع حسین، راسخ الٰہی، منتہا اشرف اور سیکرٹری پنجاب اسمبلی محمد خان بھٹی بھی موجود تھے ۔ چودھری شجاعت نے وزیراعظم کی جانب سے پٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں کمی کے اعلان کو سراہتے ہوئے کہا اب اپنے وزیروں کی ڈیوٹی لگائیں کہ وہ بازاروں میں بھی قیمتوں کی کمی پر نظر رکھیں ۔پرویزالٰہی نے کہا صنعتوں کی بحالی کیلئے پیکیج کا اعلان بڑا اچھا ہے ، پنجاب کی انڈسٹریل اسٹیٹس کیلئے بھی ایسے ہی پیکیج کا اعلان کیا جائے جس پر عمران خان کہا کہ یہ بڑا اچھا آئیڈیا ہے ۔ چودھری شجاعت اور پرویزالٰہی نے وزیراعظم کے دورہ روس کی بھی تعریف کی۔ وزیراعظم نے چودھری شجاعت کی خیریت دریافت کرتے ہوئے کہا کہ میں اللہ تعالیٰ سے آپ کی جلد مکمل صحت یابی کیلئے دعا گو ہوں۔92نیوز رپورٹ کے مطابق چودھری برادران نے وزیر اعظم کے ساتھ ڈٹ کر کھڑے رہنے کا اعلان کیا۔چودھری برادران نے کہا 14سال بعد شہباز شریف کو ہمارا خیال آگیا،ہم نے شہباز شریف کو بتا دیا تھا کہ عمرا ن خان کو ہٹا نہ سکے تو وہ پہاڑ پر ہونگے ، ہم زمین میں دھنس جائینگے ،ایسی چال کا کیا فائدہ جس کی کامیابی کا کوئی چانس ہی نہ ہو،ہم آپ کے ساتھ ملکر ہی سیاست کرینگے ،وعدے کے پکے ہیں، حکومت کیساتھ ہی کھڑے رہیں گے ،عدم اعتماد کی باتیں افسانے ہیں۔وزیر اعظم اور پرویز الٰہی کی ون آن ون ملاقات بھی ہوئی۔وزیر اعظم نے کہا بس چلے تو میں عوام کو بہت زیادہ ریلیف دوں۔علاوہ ازیں وزیراعظم نے گورنر ہاؤس لاہور میں انڈسٹریل پیکیج کے حوالے سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اوورسیز پاکستانیوں کو ملکی صنعتوں میں سرمایہ کاری کی دعوت اور 5 سال کے لئے ٹیکسز سے استثنیٰ دینے کا اعلان کیا اور کہا ماضی میں جو بھی حکومتیں آئیں ،انہیں پتہ ہی نہیں تھاکہ ملک کی سمت کس طرف ہونی چاہئے اور ہم مختلف راستوں پر چلتے رہے ،امداد او رقرضے مانگنے والوں کی دنیا میں کوئی عزت نہیں ہوتی،جب کوئی ملک ہاتھ پھیلا کر پھرتا ہے ، کوئی ہمیں امداد دیدے تو پھر اسے اپنی خارجہ پالیسی تبدیل کر نا پڑتی ہے ،اپنے مفادات کے خلاف دوسروں کی جنگوں میں شرکت کرنا پڑتی ہے ، ہمار ے ملک میں سمال اینڈ میڈیم انڈسٹریز کی ترقی میں بے پناہ رکاوٹیں ڈالی گئیں لیکن اب انہیں ختم کر کے مراعات اور سہولیات دے رہے ہیں،آئی ٹی انڈسٹری کو بھی مراعات دے رہے ہیں، اس سے پاکستان تیزی سے اوپر جائے گا ،کوئی بھی ملک گندم اور سبزیاں بیچ کر ترقی نہیں کر سکتا، ہم نے اپنی برآمدات بڑھانے کے بارے میں سوچا ہی نہیں تھا ، ہمیں ایمنسٹی براہ راست دینی چاہئے تھی ،انڈسٹریز کے لئے جن مراعات او رسہولیات کا اعلان آج کر رہے ہیں، ہمیں وہ پہلے دن کر دینا چاہئے تھا۔عمران خان نے کہا وفاقی وزیر صنعت و پیداوار خسرو بختیار نے آپ کو تمام تفصیلات سے آگاہ کیا ہے ، میں جب کرکٹ کھیلتا تھا تو سونے سے پہلے اپنا احتساب کرتا تھاکہ میں نے جو میچ کھیلا ،وہ کس طرح کھیلا اور مجھے کس طرح کھیلنا چاہئے تھا اور میں اس سوچ کے مکمل ہونے تک سوتا نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کوئی بھی ملک صرف سبزیاں اور گندم بیچ کر ترقی نہیں کر سکتا ،آگے نہیں بڑھ سکتا بلکہ ملک انڈسٹریز کی بنیاد پر آگے بڑھتے ہیں۔ انہوں نے کہا پاکستان وہ ملک تھا جسے جانا کہیں تھا لیکن ہم نکل کہیں اور گئے ۔عمران خان نے کہا ہم نے جو ایمنسٹی دی ،وہ اوپن نہیں دینی چاہئے تھی بلکہ اسے انڈسٹری کو براہ راست دینا چاہئے تھا،ہماری غیر روایتی انڈسٹری بہت بڑی ہے ، ہمیں اسے فارمل کرنے کے لئے کام کرنا چاہئے ۔ انہوں نے کہا ہم اووسیز پاکستانیوں کو دعوت دے رہے ہیں، پاکستان میں سرمایہ کاری کے لئے انہیں پانچ سال کی ٹیکس چھوٹ ملے گی ، وہ پاکستان میں پہلے سے لگی انڈسٹری میں جوائنٹ ونچر کریں، دونوں کے لئے پانچ سال کی چھوٹ ہو گی ۔انہوں نے کہا بھارت میں آئی ٹی کی برآمدات 140ارب ڈالر ہیں، ہمارے دور میں70فیصد برآمدات بڑھی ہیں لیکن یہ ابھی مشکل سے 4ارب ڈالر بھی نہیں ہیں،ہم نے ابھی آئی ٹی سے متعلق اور بھی بہت کام کرنا ہے ۔انہوں نے کہا کسی بھی ملک کی آزاد ،خود مختار اورغیر ت مند خارجہ پالیسی کیلئے ضروری ہوتا ہے کہ وہ ملک اپنے پائوں پر کھڑا ہو،جب کوئی ملک ہاتھ پھیلا کر پھرتا ہے ، کوئی ہمیں امداد دیدے تو پھر اسے اپنی خارجہ پالیسی تبدیل کر نا پڑتی ہے ،اپنے مفادات کے خلاف دوسروں کی جنگوں میں شرکت کرنا پڑتی ہے ،دنیا بھی اس ملک کی عزت نہیں کرتی، اللہ کا قانون ہے جب ہم اس سے مانگتے ہیں تو وہ خوش ہوتا ہے لیکن جب انسان کے آگے ہاتھ پھیلاتے ہیں تو وہ ترس کھا کر دے تو دے گا لیکن آپ کی عزت نہیں کرے گا،جو قوم اپنی عزت نہیں کرتی، دنیابھی اس کی عزت نہیں کرتی ۔انہوں نے کہا پاکستان میں کسی چیز کی کمی نہیں لیکن ہم نے پائوں پرکھڑا ہونے کی کوشش ہی نہیں ، بس یہی ہوتا تھاکہ امداد لے لو ،افغان جہاد میں شرکت کر لو پیسہ آرہا ہے ،پیسے دو تو ہم جنگ لڑیں گے ، پہلی بار ہم روس کے خلاف جہاد کے نام پر لڑتے ہیں،11 سال بعد امریکہ جب آیا تو یہی جہاد دہشتگردی بن گیا ، ہمیں امریکہ کو برا بھلا نہیں کہنا چاہئے ، ہم نے خود اپنے آپ کو ذلیل کیا، بجائے تگڑے فیصلے کرکے اپنے پائو ں پر کھڑے ہوں، ہم نے اپنے لوگ مروائے ۔مزیدبرآں وزیراعظم سے گورنر پنجاب چودھری محمد سروراور وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے ملاقات کی۔ملاقات میں چیف سیکرٹری پنجاب کامران علی افضل اور آئی جی پنجاب راؤ سردار علی خان نے بھی شرکت کی۔وزیراعظم نے کہا کہ عوام کو آنیوالے دنوں میں مزید ریلیف دیں گے ۔وزیراعظم سے راولپنڈی،بہاولپور،ملتان اورساہیوال ڈویژنزکے ارکان اسمبلی نے بھی ملاقاتیں کیں۔عمران خان نے ا رکان اسمبلی کو ہدایت کی کہ عوام کے ساتھ رابطہ مضبوط کریں۔