لاہور،چونیاں ،قصور(وقائع نگار،تحصیل رپورٹر، ڈسٹرکٹ رپورٹر) وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے ڈی جی پنجاب فوڈ اتھارٹی کیپٹن (ر) عثمان کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ دودھ میں ملاوٹ کے خاتمے کے لئے جامع لائحہ عمل تیار کیا جائے اوردودھ میں ملاوٹ کے خاتمے کے لئے پاسچائزیشن قوانین کا نفاذ یقینی بنایا جائے ۔انہوں نے کہا کہ پاسچرائزیشن کا قانون چھوٹے مویشی پال فارمر کیلئے دودھ کے اچھے نرخ کی صورت میں خوشحالی لے کر آئے گا۔صحت مند خوراک کی فراہمی یقینی بنا کر ہسپتالوں میں رش کم کیا جا سکتاہے ۔انہوں نے ڈی جی فوڈ اتھارٹی کو ہدایت کی ہے کہ موٹرویز اور ہائی ویز پر قائم ہوٹلز اورریسٹورنٹس پر کھانے پینے کی اشیاء کی چیکنگ ہو گی اورمری سمیت دیگر سیاحتی مقامات پر ہوٹلز اورریسٹورنٹس کے کھانے کے معیار کو چیک کیا جائے گا۔وزیر اعلیٰ نے ڈی جی فوڈ اتھارٹی کو حکم دیا ہے کہ مسافروں اور سیاحوں کو غیر معیاری کھانا فراہم کرنے والے ہوٹلز اور ریسٹورنٹس کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کی جائے ۔ غیرمعیاری کھانے فروخت کرنے وا لے عناصر رعایت کے مستحق نہیں۔ایسے عناصر کے خلاف قانون کے تحت بلاتفریق کارروائی کی جائے اورملاوٹ مافیا کے خلاف جاری مہم میں کوئی دباؤ خاطر میں نہ لایا جائے ۔ بعدازاں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے ورلڈ فارسٹ ڈے پر کلین اینڈ گرین پاکستان مہم کے تحت چھانگا مانگا فارسٹ پارک میں سکول کے بچوں کے ہمراہ پودے لگائے اورشجرکاری مہم کی کامیابی کیلئے دعا کی۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے جنگلی حیات کے فروغ کیلئے پاڑہ ہرن اورریگی با ز بھی آزاد کیے ۔فاریسٹ پارک میں ریشم سازی کی صنعت کیلئے ریشم کے کیڑوں کی پرورش کے طریقہ کار کا بھی معائنہ کیا۔اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ ورلڈ فارسٹ ڈے کی مناسبت سے صوبہ بھر میں مختلف اقسام کے 8لاکھ پودوں کی شجرکاری کی گئی ۔رواں موسم بہار میں مجموعی طورپر ڈیڑھ کروڑ پودے لگائے جائینگے تاکہ سموگ اورماحولیاتی آلودگی کے مسائل پر قابو پایا جاسکے ۔وزیراعلیٰ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ملک کی معاشی صورتحال کے پیش نظر ارکان اسمبلی کی تنخواہیں بڑھانے کے بل کے قانونی اورتکنیکی پہلوؤں کا جائزہ لیکر نظر ثانی کی جارہی ہے ۔ارکان اسمبلی کی تنخواہ کے بل میں ضروری ردوبدل کیا جا رہا ہے ۔جب فیصلہ ہوگا تو آپ کے سامنے آجائیگا۔وزیراعلیٰ نے بتایا کہ گڈ گورننس کو یقینی بنانے کیلئے صوبائی وزراء اوربیورکریسی کی کا رکردگی کا جائزہ لیا جارہا ہے ۔علاوہ ازیں ورلڈ واٹر ڈے کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ پانی کے کم ہوتے ذخائر کو محفوظ بنانا قومی ذمہ داری ہے ۔ پانی بچانا ہر شہری کا قومی اور مذہبی فریضہ ہے ۔