لاہور ( رانا محمد عظیم) وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار کی نامزدگی کے بعد ن لیگ کے اہم ترین رہنماوں نے تحریک انصاف کے اندر گروپنگ پیدا کرنے کیلئے نہ صرف لابنگ کی بلکہ تحریک انصاف کے کئی تگڑے اراکین اسمبلی کو یہ آفرز بھی کی گئیں کہ وہ اس کے خلاف کھل کر سامنے آئیں اور اگر ان کی جماعت ان کے خلاف کوئی ایکشن کرتی ہے تو ان کو ضمنی الیکشن میں ن لیگ بھرپور سپورٹ کر کے کامیاب کروائے گی اور پھر پنجاب کی حکومت اپنی بن جانے کی صورت میں انہیں حکومت میں باقائدہ حصہ دے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ کے اہم رہنماوں نے تحریک انصاف کے چالیس سے زائد اراکین سے رابطے کیے ۔ عثمان بزدار کی نامزدگی کے بعد جو اچانک میڈیا پر عثمان بزدار کے خلاف کمپین چلی اس کے پیچھے بھی باقاعدہ مسلم لیگ ن کا ایک گروپ کام کر رہا تھا اور میڈیا کے ذریعے ایسی قائم کرنے کی کوشش کی گء کہ تحریک انصاف کے اندر بغاوت پیدا کرنے میں ن لیگ کامیاب ہو ۔ عمران خان کو اس حوالے سے جب علم ہوا تو انہوں نے فوری طور پر پنجاب کے پارلیمانی اجلاس سے صرف خود خطاب کیا اور جن تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی سے ن لیگ کا گروپ رابطے کی کوشش کر رہا تھا ان کو سخت ترین جواب دیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ کی ٹیم اب بھی کوشش کر رہی ہے کہ پنجاب کی کابینہ کے حوالے سے ایک مرتبہ پھر میڈیا میں نہ صرف پراپیگنڈہ کرویا جائے اور جن کو وزارتیں نہ ملیں ان کو بدظن کر کے پارٹی کے خلاف کھڑا کیا جا سکے ۔