عراقی حکومت نے اس سال بھی شہدائے کربلا کے چہلم میں شرکت کے لئے عراق جانے والے پاکستانی زائرین کے لئے پیشگی اجازت کی پابندی لگاتے ہوئے پاکستانیوں کے لئے عراقی ویزوں کے براہ راست اجرا کو روک دیا ہے، جس کی وجہ سے اربعین پر کربلا جانے والے پاکستان اور بنگلہ دیش کے زائرین کو براہ راست ویزے نہیں مل سکیں گے۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ چہلم شہدائے کربلا پر پاکستان سے ہر سال کم و بیش ہزاروں زائرین عراق جاتے ہیں لیکن عراقی حکومت کی نئی ویزا پالیسی کے باعث زائرین کے لئے پریشان کن صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔ کیونکہ نئی پالیسی کی وجہ سے ویزوں کے حصول میں 20 روزتک کی تاخیر ہو سکتی ہے جسے کسی بھی طرح زائرین کے لئے خوش کن قرار نہیں دیا جا سکتا۔ پیشگی اجازت کی شرط کی وجہ سے خصوصاً وہ زائرین زیادہ متاثر ہو رہے ہیں جنہوں نے ویزے کے حصول کیلئے 20 ستمبر سے اپنی سفری دستاویزات جمع کرا رکھی ہیں۔ لہٰذا حکومت پاکستان کو چاہئے کہ وہ اس معاملہ پر بات چیت کو آگے بڑھاتے ہوئے حکومت عراق کو پاکستانی زائرین کی مشکلات سے آگاہ کرے اور اسے اس امر پر آمادہ کیا جائے کہ براہ راست دستاویزات نہ دینے کی شرط ختم کرکے کاغذات کے جمع ہونے کے بعد دوسرے تیسرے روز ویزہ جاری کرنے کی سابقہ ویزہ پالیسی بحال کی جائے تاکہ زائرین کی پریشانی ختم ہو اور وہ چہلم شہدائے کربلا میں شرکت اور مقدس مقامات کی زیارت سے مستفید ہو سکیں۔