بغداد(این این آئی)عراقی حکومت کی ایک تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک میں اکتوبر کے اوائل میں احتجاجی مظاہروں کے دوران میں شہریوں کی ہلاکتیں سکیورٹی فورسز کی جانب سے طاقت کے بے دریغ استعمال کی وجہ سے ہوئی تھیں۔ گزشتہ روز جاری کردہ اس رپورٹ کے مطابق مظاہروں کے دوران میں 107شہریوں کی ہلاکتیں ہوئی تھیں۔ جبکہ چار سکیورٹی اہلکار بھی مارے گئے تھے ۔زیادہ تر مظاہرین سینے یا سر میں گولیاں لگنے سے ہلاک یا زخمی ہوئے تھے ۔رپورٹ میں 3,400سے زیادہ زخمیوں کی تصدیق کی گئی ہے ۔عراق کی اعلی وزارتی کمیٹی نے پرتشدد مظاہروں میں شہریوں کی بڑی تعداد میں ہلاکتوں کی تحقیقات کی ہے ۔ اس کمیٹی کے سربراہ منصوبہ بندی کے وزیر ڈاکٹر نوری صباح الدلیمی ہیں۔کمیٹی نے رپورٹ میں کہا کہ بعض سکیورٹی حکام نے قیادت کے پست تر معیار کیا مظاہرہ کیا تھا جس کی وجہ سے شہریوں کی ہلاکتیں ہوئی تھیں۔اس میں بغداد میں آپریشنز کمانڈر کو ان کے عہدے سے ہٹانے کی سفارش کی گئی ہے ۔