مکرمی !پاکستانی جیلوں میں بہت سے مریض ایسے ہیں جوکسی نہ کسی جرم میں مختلف نوعیت کی سزائیں بھگت رہے ہیں شدید بیمار ہیں۔کسی کو شوگر ہے توکسی کو بلڈپریشر کامسئلہ، کوئی دل کامریض ہے تو کوئی ٹی بی وگردوں کی بیماری کاشکار مگر انہیںکوئی بہتراطمینان بخش سہولت د ستیاب نہیںہے طبی بنیادوں پر ضمانت بھی ممکن نہیں ہے۔علاج معالجہ کی سہولت بھی کوئی خاص نہ ہے ایسے درجنوں جیلوں میں روزمرتے اورروزجیتے ہیں،جیلوں میں اُن کا کوئی پرسان حال نہیں،کاغذوں؍فاعلوں میں سب اچھا کی رپورٹس ہوتی ہیں حقیقت میں ٹھیک کچھ بھی نہیں،۔ میری ارباب اختیار سے التماس ہے کہ وہ سابق وزیراعطم کے علاج معالجے سے فارغ ہوں تو جیلوں میں قید میاں نواز شریف ایسے ہزاروں مریضوں کے علاج کے لیے جیل کے ڈاکٹرز کم از کم ایکسرے میں اور معمول کے لیبارٹری ٹیسٹ کی سہولت ہی کی فراہمی کو ہی یقینی بنا دئیں تاکہ جیل کے عام قیدیوں کو بنیادی انسانی حقوق ہی میسر آسکیں۔ ( اے آر طارق)