کراچی(سٹاف رپورٹر )سندھ ہائی کورٹ نے امریکہ میں پاکستان کے سابق سفیرعلی جہانگیر صدیقی کے خلاف نیب انکوائری کیس میں وکلا کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیاہے ۔ہفتے کو سماعت کے موقع پرعلی جہانگیر صدیقی کے وکیل خالد جاوید خان اورنیب پراسیکیوٹر یاسرکے دلائل مکمل کیے ۔عدالت نے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا،عدالت نے علی جہانگیر صدیقی کوگرفتار نہ کرنے کاحکم برقراررکھا۔بیرسٹرخالد جاوید نے اپنے دلائل میں کہا کہ نیب نے ایس ای سی پی ریفرنس کے بغیر انکوائری کرہی نہیں سکتا،علی جہانگیر صدیقی کا اس معاملے سے کوئی تعلق نہیں بنتا۔شیئرزکی خریدو فروخت میں بے ضابطگی کی تحقیقات سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن کا اختیارہے شیئرز کے معاملے کی تحقیقات نیب کے دائرہ اختیارمیں نہیں آتا۔نیب حکام نے بتایاکہ علی جہانگیرکے خلاف انکوائری لاہورمیں جاری ہے ،انکوائری کے لئے علی جہانگیر لاہور میں پیش ہوتے رہے ہیں، انکوائری کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں علی جہانگیر صدیقی درخواست دائر نہیں کراسکتے ۔سندھ ہائی کورٹ کے دائرے سے باہر ہے ۔