اسلام آباد(حسین احمد،92 نیوز رپورٹ) وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے علی زیدی کی بات نہ کریں، انہیں کوئی رات کی تاریکی میں غیر دستخط شدہ دستاویز پہنچا جاتا ہے اور اگلے دن سے وہ اس کو قرآنی صحیفہ مان کر میڈیا کے سب لوگوں کو بتاتے ہیں،انہوں نے نہایت غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا، مجھے لگتا یہ ہے کہ ملزمان کو فیور دینے کا کوئی چکر ہے ، جہاں تک مجھے پتا ہے جے آئی ٹی رپورٹ 35صفحات پر مشتمل ہے اور ہر صفحہ پر نمبر درج ہے ۔احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہاعزیربلوچ کیس میں سات افراد کے اوریجنل دستخط والی جے آئی ٹی رپورٹ ہوم ڈیپارٹمنٹ میں موجود ہے اور یہی عدالت میں بھی جمع کرائی گئی تھی،علی زیدی چار افراد کے دستخط والی فوٹو کاپی جے آئی ٹی رپورٹ دکھا رہے ہیں، رپورٹ پر جن افراد کے دستخط دکھائے اس میں ایک رکن کا محکمہ سی آئی ڈی لکھا ہے جو 2015میں سی ٹی ڈی بن گیا تھا ، علی زیدی نے ایک پروگرام میں کہاکوئی شخص موٹر سائیکل پر آیا اور ان کے چوکیدار کو رپورٹ دے گیا، قانون اپنا راستہ بنائے گا،محکمہ قانون نے ہمیں ایڈوائس دی تھی کہ جے آئی ٹی رپورٹ پبلک نہ کریں ورنہ جن کے نام ہونگے وہ ہوشیار ہوجائیں گے اور کیس کمزور ہو گا، بدقسمتی سے علی زیدی نے غیر دستخط شدہ کاپی جس کے پتا نہیں وہ کتنے صفحات بتا رہے ہیں، اس سے پڑھنا شروع کر دیا جس کی وجہ سے ہمارے اوپر سیاسی دبائو آیا اور یہ جاری کرنا پڑی۔