کراچی، کوئٹہ، اسلام آباد، پشاور (سٹاف رپورٹر،92 نیوز رپورٹ، وقائع نگار،سپیشل رپورٹر، نیوز ایجنسیاں،92 نیوز)پشتونخوا میپ کے سینئر رہنما عثمان کاکڑ کراچی کے نجی ہسپتال میں انتقال کر گئے ۔پشتونخواملی عوامی پارٹی کے رہنما عثمان کاکڑکو برین ہیمبرج کے باعث کوئٹہ سے تین روزقبل کراچی کے نجی ہسپتال میں داخل کرایا گیاتھا۔ اہلخانہ نے سینیٹر عثمان کاکڑ کے پوسٹ مارٹم کا مطالبہ کیا ہے ۔ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی سندھ کے اعلامیے میں انکی شہادت کو باقاعدہ ایک منصوبہ بندی کے ذریعے بہیمانہ قتل قرار دے کر اس کی شدید مذمت کی گئی ہے ۔ اعلامیے میں عثمان کاکڑ کی وفات کو ایک قومی سانحہ قرار دیاگیا ہے ۔ اعلامیے کے مطابق جسد خاکی آج منگل کی صبح سویرے کراچی سے بذریعہ سڑک کوئٹہ روانہ کیا جائیگا۔ کل آبائی علاقے مسلم باغ میں تدفین کا اہتمام کیا جائیگا۔دوسری جانب بعد مرحوم کی نماز جنازہ بعد نماز عشا باغ جناح گرائونڈ میں ادا کر دی گئی جس میں ان کے اہلخانہ ، دوست احباب کے علاوہ سیاسی شخصیات اور دیگر افراد نے شرکت کی ۔ ادھر عثمان کاکڑکاجناح ہسپتال میں پوسٹمارٹم مکمل ہوگیا ، ابتدائی رپورٹ کے مطابق عثمان کاکڑکے جسم پرتشددکے نشانات موجودنہیں، ان کی موت طبعی ہے ۔ ابتدائی معائنے میں موت کی وجہ برین ہیمرریج سامنے آئی ۔پشتونخوا میپ نے 7روزہ سوگ اورانجمن تاجران بلوچستان نے آج شٹرڈائون کااعلان کیا ہے ۔ان کے انتقال پر سیاسی شخصیات نے افسوس کا اظہار کیا ہے ۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی ،وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی،وزیر داخلہ شیخ رشید احمد، سپیکرقومی اسمبلی اسد قیصر،چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی،ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری، آصف علی زرداری، بلاول بھٹو زرداری، سینیٹر شیری رحمان ، یوسف رضا گیلانی ، شہباز شریف،وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان، جام کمال، وفاقی وزیرشبلی فراز، مریم نواز، راجہ ظفرالحق،مولانافضل الرحمان، عمران اسماعیل، سید مراد علی شاہ، آفتاب احمد شیر پائو، امان اﷲ خان یاسین زئی ، میر عبد القدوس بز نجو ، سردار سربلند خان جو گیزئی ، اسفندیارولی خان ، سندھ سید ناصر حسین شاہ، سعید غنی و دیگر سیاسی قائدین نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ عثمان کاکڑ نے ہمیشہ آئین اور پارلیمان کی بالادستی کی سیاست کی،اللّہ تعالی ان کی مغفرت فرمائے اور جنت میں بلند درجات عطا فرمائے ۔دریں اثنا سینٹ کا اجلاس چئیرمین صادق سنجرانی کی صدارت میں شروع ہوا جس میں عثمان کاکڑ کی وفات پر فاتحہ خوانی کی گئی ،قومی اسمبلی میں بھی مرحوم کے ایصال ثواب کے لئے دعا کی گئی۔