لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) رہنماتحریک انصاف سردار ذوالفقار علی خان کھوسہ نے کہا ہے کہ ملک میں جاری کنفیوژن کے بارے میں کچھ نہیں کیا گیا ابھی تک آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کے بارے میں نہیں بتایا گیا ، معاشی ٹیم میں کوئی بھی منتخب نہیں ،ہمیں ملکی حالات کے بارے میں سنجیدگی سے سوچناپڑے گا۔پروگرام جواب چاہئے میں میزبان ڈاکٹر دانش سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہمیں قوم کو اعتماد میں لیناچاہئے ، اپوزیشن کی جماعتوں کو بھی ساتھ لے کرچلا جائے ،ان کے تجربات سے فائدہ اٹھایا جائے ۔ ایک دوسرے پر الزامات لگانے اورکیچڑ اچھالنے سے بات نہیں بنے گی۔ الیکشن سے پہلے نئے صوبے کیلئے اعلانات کئے گئے آج اگر اس کو پس پشت ڈالا جارہاہے تو یہ ناقابل فہم ہے ۔ نوازشریف نے نئے صوبے کے حوالے سے نیا شوشہ چھوڑا ہے ۔جنوبی پنجاب کا نیا صوبہ بننا متفقہ فیصلہ ہے ۔ ہمیں اس وقت حکومت کی ناکامی نہیں چاہئے کیونکہ ملک اس کامتحمل نہیں ہوسکتا۔عمران خان کے بارے میں ابھی کچھ نہیں کہہ سکتے کہ انہیں ابھی نو ماہ ہوئے ہیں مایوس نہ ہوں، عمران خان اسمبلی کو ساتھ لے کر چلیں۔ عمران خان کو اﷲ نے موقع دیا ہے وہ بحران سے ملک کونکالیں۔پیپلزپارٹی کے رہنما مخدوم سید فیصل صالح حیات نے کہاہے کہ پاکستان کی تاریخ میں ایسی نااہل حکومت نہیں ملی جتنی پی ٹی آئی کی حکومت ہے ۔عمران خان نے الیکشن سے پہلے تبدیلی کا نعرہ لگایا تھا لیکن انہوں نے کچھ نہیں کیا۔گزشتہ نو ماہ میں ہم نے ا یک سے بڑھ کرایک یوٹرن دیکھاہے ۔ یہ توایمنسٹی سکیم کو چوروں ڈاکوئوں کی سکیم کہتے تھے آج خود لارہے ہیں۔معاشی پالیسیوں کے حوالے سے حکومت نے بہت زیادہ بے یقینی پیداکی ہے جس کی وجہ سے معاشی تباہی ہوئی ہے ۔ اگر حکومت نے آئی ایم ایف کی تمام شرائط کو تسلیم کرلیا تو ہماری معیشت مزید تباہی کا شکار ہوجائے گی۔ یہ حکومت کم اورایک ریگولیٹری اتھارٹی زیادہ لگتی ہے ۔جس طرح کے حالات ہیں ان میں ن لیگ اورپیپلزپارٹی کو حکومت کیخلاف تحریک چلانے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔حکومت کرنا کرکٹ کھیلنانہیں ہے ۔ عمران خان کو چاہئے وہ اپنی صلاحیت دکھائیں ۔ وہ قوم کو یکجا کریں اورمسائل کا حل تلاش کریں۔