لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہا ہے کہ میں نے عمران خان کے وزیراعظم بننے کے بعدرابطہ منقطع کردیاکیونکہ وہ اب ایسے لوگوں میں گھر گئے ہیں کہ بات کرنے کا کوئی فائدہ نہیں۔پروگرام مقابل میں میزبان ثروت ولیم سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دوستی عمران خان نے نہیں نبھائی میں نے بھی شایدکوئی کوتاہی کی ہو۔عمران خان کو حالات نے وزیراعظم بنادیا کیونکہ وہ شہرت رکھتے ہیں۔شوکت خانم اور نمل یونیورسٹی میں انہوں نے ضابطوں کی پابندی کی، اس لئے کامیاب رہے ۔ صحافیوں میں سے کوئی بھی نہیں مانتا تھاکہ عمران خان وزیراعظم بن سکتے ہیں ۔ انہو ں نے بتایاکہ شوکت خانم کیلئے دبئی سے فنڈ ریزنگ کی ٹیلی تھون چلنا تھی جس میں بھارتی اداکارہ سشمیتا سین بھی تھیں میں نے عمران خان کو مشورہ دیاکہ آپ کو دبئی نہیں جانا چاہئے لیکن وہ چلے گئے تاہم بعد میں انہیں اس کا افسوس ہوا۔ میرے منع کرنے پر کہا کہ سب لوگ میری بات مانتے ہیں لیکن آپ نہیں مانتے تو میں نے کہا کہ سب لوگ آپ کو قائداعظم سمجھتے ہیں میں آپ کو عمران خان سمجھتا ہوں۔ انہوں نے بتایاکہ عمران خان کی لاہورکے نواح میں نانا کی طرف سے ملنے والی زمین ہے وہ امیر آدمی ہیں ان کے گھر کی آخری بار جب قیمت لگائی گئی تو وہ 2 ارب روپے تھی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ عمران خان کوئٹہ میں تھے میں نے ان سے کہا کہ آپ کی ملاقات ایک بندے سے کرانی ہے جس کی انہوں نے حامی بھرلی مجھے بتایا کہ میں دوپہرکو ملوں گا جس پرپروفیسررفیق احمد نے کہا کہ شام کومغرب کے بعد ملاقات ہوسکتی ہے ۔ عمران خان ٹھیک وقت پر وہاں پر پہنچ گئے جب عمران خان وہاں پہنچے تو ان کا پروفیسر رفیق احمد نے شاندار استقبال کرایا جیسے ہی عمران خان ان کے کمرے میں داخل ہوئے تو وہ بسترپرٹیک لگائے بیٹھے ہوئے تھے ۔ انہوں نے عمران خان سے سوال کیا کہ آپ کی ترجیح میں اللہ کہاں ہے جس پرعمران خان نے کہا کہ میں صرف پاکستان کی ہی نہیں بلکہ مسلم امہ کی سیاست کرناچاہتاہوں۔