سرینگر (مانیٹرنگ ڈیسک ، نیٹ نیوز) وزراعظم عمران خان کے خطاب پر انتہاپسند ہندو آپے سے باہرہوگئے ۔ وزیراعظم عمران خان کا حقیقت پسندانہ خطاب ایک آنکھ نہ بھایا۔ کہنے لگے ہمیں کتا بلا سمجھا ہوا ہے ۔ مارتے بھی ہو اور ثبوت بھی مانگتے ہو۔ ادھر مقبوضہ کشمیر کی سابق کٹھ پتلی وزیراعلی محبوبہ مفتی بھی پاکستان کے حق میں بول اٹھیں۔ محبوبہ مفتی نے مودی سرکارکے منصوبوں سے پردہ اٹھا دیا۔محبوبہ مفتی نے ٹوئٹرپر کہا کہ جنگ کی دھمکیوں کا مقصدصرف انتخابات میں فائدہ اٹھاناہے اورکچھ نہیں۔ وزیراعظم عمران خان کو ایک موقع دینا چاہئے کیونکہ انہوں نے ابھی اقتدار سنبھالاہے ۔ محبوبہ مفتی نے ایک ٹویٹ میں حالیہ بھارتی اقدامات پر طنز کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہاں مسئلے کا حل یہ ہے کہ پاکستانی کرکٹرز کی تصاویر ہٹادی جائیں۔ کپل شرما شو پر نوجوت سنگھ سدھو کو بٹھادیا جائے ۔ کپل شرما کو بین کر دیا جائے ۔ پاکستان کو ٹماٹروں کی برآمد بند کر دی جائے ۔ سب کچھ کر و لیکن اصل مسئلے کو نظرانداز کردو۔محبوبہ مفتی کے آئینہ دکھانے پر انتہا پسند ہندو آپے سے باہر ہوگئے ۔ ایک صارف نے کہا محبوبہ جی آپ کو ذرا شرم نہیں آتی۔ اس بار پی ڈی پی کا نام ونشان مٹ جائے گا کشمیر اسمبلی سے ۔پی ڈی پی مردہ باد۔ ایک صارف نے کہا کہ آپ کو شرم آنی چاہئے ۔ ایک صارف نے کہا ان کو تو دیش دروہی کہنے کا بھی فائدہ نہیں۔ یہ اسے بھی تعریف سمجھ لیں گے ۔بھارتی کرکٹر یوزندرا چاہل نے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا کہ پلوامہ حملے کے بعد پاکستان کو سبق سکھانا چاہئے ۔ ہم یہ مزید برداشت نہیں کر سکتے ۔ اس مسئلے کو ہمیشہ کیلئے حل کردینا چاہئے ۔چاہے اس کا مطلب آر یا پار ہی کیوں نہ ہو۔بھارتی کرکٹر محمد شامی نے کہا کہ ہمیں پلوامہ حملے کو کبھی نہیں بھولنا چاہئے ۔ دریں اثنا بھارتی حکومت نے پلوامہ حملے پر سوالات اٹھانے والے سوشل میڈیا صارفین کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کا آغاز کردیا۔ ایک پروفیسر جبکہ ایک کشمیری طالبہ سمیت متعدد کشمیری طالبعلموں کو تعلیمی اداروں سے معطل کردیا گیا۔ اتر پردیش کے ضلع مراد آباد میں واقع ایم آئی ٹی فارمیسی کالج میں زیر تعلیم طالبعلم نے پلوامہ حملے میں پاکستان کو بے قصور قرار دیا تو ہندو انتہا پسند طلبا نے اُسے شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔علاوہ ازیں کالج میں زیر تعلیم دیگر کشمیری نوجوانوں پر بھی انتہا پسند تنظیم کے کارکنوں نے حملہ کیا اور انہیں لہولہان کردیا ۔علی گڑھ یونیورسٹی میں زیر تعلیم کشمیر ی طالبعلم وسیم حلال کا انتظامیہ نے داخلہ معطل کرتے ہوئے اُس کے یونیورسٹی داخلے پر مکمل پابندی عائد کردی۔