اسلام آباد، بشکیک (سپیشل رپورٹر ،92نیوزرپورٹ ، نیوزایجنسیا ں )وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ روس کا دورہ کرنے پر بہت خوشی ہوگی،پاکستان ، روس کی افواج کے درمیان تعلقات اور تعاون میں وسعت آئی ہے ۔ بشکیک میں روسی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ 60،50 اور 70کی دہائی سرد جنگ کا دور تھا جس کے دوران بھارت روس اور پاکستان امریکہ کے کیمپ میں تھا لیکن اب حالات تبدیل ہوچکے ہیں۔ بھارت امریکہ اورپاکستان روس کے قریب آچکاہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا آنے والے دنوں میں روس سے تعلقات میں مزید بہتری آئے گی۔ انہوں نے کہا امید ہے بھارت کے ساتھ کشیدگی میں کمی آئے گی۔ پاک بھارت تعلقات میں بہتری کیلئے کسی بھی ملک کی ثالثی کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ہم ہتھیار خریدنے میں دلچسپی نہیں ر کھتے ہیں، تمام پیسہ عوامی فلا ح پر لگاناچاہتے ہیں۔ جنگ سے کسی کو فائدہ نہیں ہوگا ، ہم خطے میں امن چاہتے ہیں ،پاک بھارت تعلقات کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ کشمیر ہے جسے مذاکرات کے ذریعے حل کیا جا سکتا ہے ، اگر دونوں حکومتیں مسئلہ کشمیر حل کرنے کا تہیہ کر لیں تو یہ مسئلہ حل ہو سکتا ہے لیکن بدقسمتی سے ہم بھارت کو قائل کرنے میں ناکام رہے ہیں تاہم ہمیں امید ہے نریندر مودی اس مسئلہ کو حل کرنے میں اہم کردار ادا کریں گے ۔ انہوں نے کہا پاکستان روس سے تجارتی تعلقات بڑھاناچاہتا ہے ۔روس کو دعوت دیتے ہیں وہ پاکستان میں سرمایہ کاری کرے ۔ جن 70ممالک کو ویزا کی سہولیات دی گئی ہیں ان میں روس بھی شامل ہے ۔ وزیراعظم نے کہا پاکستان کا ہمیشہ مغرب سے بہتر تعلقات استوار کرنے پر زور رہا ہے تاہم اب ہم نئی مارکیٹوں تک رسائی حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور اس کیلئے ہم شنگھائی تعاون تنظیم کے ممالک سے تعلقات مزید بہتر کرنے کی کوشش کریں گے ۔شنگھائی تعاون تنظیم کے ممالک نے ہمیں نئی آوٹ لٹس تک رسائی فراہم کی ہے اور یقیناً اب اس میں بھارت بھی شامل ہے جس سے ہم ہمارے دو طرفہ تعلقات انتہائی کمزور ہیں۔قبل ازیں وزیراعظم عمران خان شنگھائی تعاون تنظیم سربراہ اجلا س میں شرکت کرنے کیلئے بشکیک پہنچ گئے ۔کرغزستان کے وزیراعظم اور وزیر صحت نے وزیراعظم عمران خان کا استقبال کیا ۔ وزیر اعظم آج اجلاس سے خطاب کرینگے اور عالمی رہنمائوں سے بھی ملاقاتیں کریں گے ۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور معاون خصوصی عثمان ڈار بھی ان کے ساتھ ہیں۔ مختلف شعبوں میں تعاون کو بڑھانے کے معاہدوں پر دستخط بھی ہوں گے ۔وزیراعظم عمران خان کی روسی صدرپیوٹن سے غیررسمی ملاقات بھی ہوئی۔ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امورپرتبادلہ خیال کیاگیا،دونوں رہنمائوں کی ملاقات سنگھائی تعاون تنظیم کی سائیڈلائن پر ہوئی،وزیراعظم عمران خان اورروسی صدرپیوٹن نے مصافحہ کیااور کچھ دیرکیلئے بات چیت کی۔ دونوں رہنمائوں کی ون آن ون ملاقات آج شیڈول ہے ۔وزیراعظم کی کرغیزستان کے صدرسوورن شریپووچ جینبکوف سے بھی ملاقات ہوئی،وزیراعظم نے کرغیزصدرکوشنگھائی تعاون سربراہی اجلاس کی میزبانی پر مبارکباددی۔کرغیزصدرنے شنگھائی تعاون تنظیم میں پاکستان کے کردارکوسراہا۔دونوں رہنمائوں نے باہمی تعاون کے شعبوں کو وسعت دینے پراتفاق کیا۔دونوں ممالک کے درمیان زمینی اورفضائی رابطوں کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا گیا۔دونوں رہنمائوں نے مشترکہ وزارتی کمیشن اوردوطرفہ سیاسی مشاورت پربھی اتفاق کیا۔دونوں ممالک کے درمیان دوستانہ ویزا کے ذریعے سیاحتی تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا۔وزیراعظم عمران خان نے کرغیزصدرکودورہ پاکستان کی دعوت بھی دی۔