اسلام آباد،راولپنڈی(نامہ نگار،92 نیوز رپورٹ) جعلی اکاؤنٹس کیس میں شریک چیئرمین پیپلز پارٹی آصف زرداری احتساب عدالت اسلام آباد میں پیش ہو گئے ۔عدالت نے فریال تالپور سمیت سات ملزمان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے سماعت 27 جون تک ملتوی کر دی جبکہ جیل میں آصف زرداری سے ملاقات کیلئے وکلا کوعلیحدہ درخواست دائر کرنے کی ہدایت کر دی۔عدالت نے ملزمان انور مجید اور عبدالغنی مجید کی عدم پیشی پر استفسار کیا تو انکشاف ہوا کہ عدالتی عملے کی جانب سے چیف سیکرٹری سندھ کو ابھی تک نوٹس ہی جاری نہیں ہو سکا جس پرجج ارشد ملک نے عدالتی عملے کو جھاڑ پلا دی اور دوبارہ شو کاز نوٹس جاری کرنے کی ہدایت کی۔فریال تالپورعدالت پیش نہیں ہوئی تاہم ملزم حسین لوائی کو اڈیالہ جیل سے عدالت میں پیش کیا گیا۔تفتیشی ا فسر نے مرحوم ملزم اقبال ارائیں کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ عدالت میں پیش کیا اور کہاملزم داؤدی مورکاس ایک اور کیس میں جسمانی ریمانڈ پر ہیں، اس لیے پیش نہیں کیا جا سکا۔ دوران سماعت ملزم اسلم مسعود کی طبیعت خراب ہوگئی اور وہ کمرہ عدالت میں گر پڑے ۔ جج ارشد ملک نے ریفرنس کی کاپیاں آج ہی ملزمان کو فراہم کرنے کا حکم دیا۔احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آصف زرداری نے کہا عمران خان میرا مشورہ مانیں ، استعفیٰ دیں اور گھر جائیں، انھوں نے کیسے کہا ملک مستحکم ہو گیا، کیا لوگوں کی تنخواہیں بڑھ گئی ہیں، میرے دور میں تو سب کی تنخواہیں بڑھتی تھیں، جب ہم اپنی دنیا میں ہو تے ہیں تو اپنا خیا ل نہیں رکھتے بلکہ سب کا خیال رکھتے ، ہم نے بجٹ میں سب کو نو ازا مگر انہو ں نے غریب عوام کو فاقوں پر مجبور کر دیا۔ بجٹ کی منظوری کا انحصار اختر مینگل پر ہے کہ وہ کدھر بیٹھتے ہیں، اگر اختر مینگل اپو زیشن کی طرف بیٹھ گئے تو حکومت کبھی بجٹ منظور نہیں کرا سکتی ۔ عمران خان کچھ بھی کہتے رہتے ہیں،انھوں نے پہلے کہا کہ وہ خود کو گولی مار لیں گے سیاست میں نہیں جائیں گے ، پھر کہا خودکشی کر لوں گا آئی ایم ایف نہیں جاؤں گا۔ عمران خان 1947 سے کمیشن نہیں بنانا چاہتے تو 20 سال کا تو بنائیں، پرانی پگڑیاں نہیں اچھالنا چاہتے تو مشرف دور سے شروع کریں۔فریال تالپور ڈرنے والی نہیں بہادرخاتون ہیں،کیسز کا مقابلہ کریں گی۔