اسلام آباد،پشاور ( خبر نگار خصوصی،92 نیوز رپورٹ، نیوزایجنسیاں) مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں نے کہا ہے وزیراعظم عمران خان حسد اور سیاسی انتقام میں ذہنی مریض بن گئے ہیں، تقریر سے پہلے ان کا میڈیکل چیک اپ ہونا چاہئے کیونکہ دنیا سن رہی ہوتی ہے ، ان کے خلاف نفرت انگیز تقاریر کا مقدمہ بھی چلناچاہئے ،یہ تیسرا پاکستان ہے جو عمران خان بنا رہے ہیں، وہ جھوٹی ٹویٹس کرتے ہیں کہ معیشت بہتر ہو رہی ہے ، لوگوں کے کاروبار بند ہوگئے لیکن مشیر خزانہ کہتے ہیں ٹماٹر17 روپے کلو ہیں، عمران خان کو مشورہ ہے اپنے ترجمانوں کو نواز شریف کا سکیورٹی گارڈ بھرتی کر دیں کیونکہ ان ترجمانوں کا یہی کام ہے کہ نواز شریف کیسے چلا، کیا پہنا، شیو کی یا نہیں،اگر نیب قوانین میں تبدیلی لاڈلوں کے لئے کی جا رہی ہے تو یہ کسی صورت قابل قبول نہیں ،نیب قوانین میں تبدیلی آئینی اور قانونی طریقہ کار سے لائی جائے ۔ وزیراعظم کی تقریر پر ردعمل اور میڈیا سے گفتگو میں ترجمان ن لیگ مریم اورنگزیب نے کہا ثابت ہوگیا وزیراعظم کا ذہنی توازن ٹھیک نہیں ،وہ ہر جگہ جاکر نوازشریف اور شہبازشریف کا تذکرہ کرتے ہیں، دائیں بائیں بیٹھے ہوئے لوگوں کو ان کا معائنہ کرانا چاہیے ۔ میری پارٹی کے رہنما کئی مہینوں سے جیل کاٹ رہے ہیں، آج تک ایک الزام ثابت نہیں ہوا، عمران صاحب پارلیمان کو کمزور کرنا چاہتے ہیں،حکومت کی کارکردگی صفر ہے ، یہ شہباز شریف کی خوش قسمتی ہے کہ ان کو منڈیلا جیسے عظیم لیڈر سے ملایا جائے ،سیاسی مخالفین کے اراکین اسمبلی کو بکتربند گاڑیوں میں عدالت لایا جاتا ہے ، بدسلوکی کی جاتی ہے ۔ سعد رفیق، رانا ثنا، شاہد خاقان عباسی، احد چیمہ قید ہیں،سعد رفیق کوپروڈکشن آرڈر کے باوجود اسمبلی نہیں لایا جاتا،پروڈکشن آرڈرز پر عملد درآمد میں عمران خان رکاوٹ ہیں، تحریک انصاف خود الیکشن کمیشن کو ہراساں کر رہی ہے ، عمران خان 5سال سے کمیشن سے راہ فرار اختیار کئے ہوئے ہیں، جرات ہے تو روزانہ الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہوکر سارے اثاثے ڈکلیئر کریں،نیب کی جرات نہیں کہ حکومتی کرپشن کے خلاف کارروائی کرے ، جن منصوبوں پر تختیاں لگا رہے ہیں وہ سب ن لیگ کے ہیں۔احسن اقبال نے کہا وزیراعظم صرف ایک ہی بات کرتے ہیں این آر او نہیں دوں گا، ترقی سے متعلق بات کریں اور معیشت پر توجہ دیں،وہ ملکی معاملات سے بے خبر ہیں،عمران خان نے ایئرایمبولینس کا وہ حصہ دیکھا جو دیکھناچاہتے تھے ، نواز شریف فوبیاسے باہرنکل کر کام کریں،عوام آپ کی جہالت،ناتجربہ کاری اورجھوٹ کا خمیازہ بھگت رہی ہے ۔سینیٹر آصف کرمانی نے کہا نواز شریف کی بیماری پر وزیر اعظم کا تمسخر اڑانا انتہائی قابل مذمت ہے ،چیف جسٹس کے ارشادات کی روشنی میں اپنی اصلاح کریں۔ امیرمقام نے کہاحکومت چلانا عمران خان کے بس کی بات نہیں۔پیپلزپارٹی کی نائب صدر سینیٹر شیری رحمان نے وزیر اعظم کے بیان پر ردعمل میں کہا عمران خان سوچ سمجھ کر بات کیا کریں،ان کا کام نقلیں اتار کر لچرپن کا مظاہرہ کرنا نہیں ،انہوں نے معاشی لحاظ سے ملک تباہ کردیا اور اب سیاسی مخالفین کی نقلیں اتار رہے ہیں،وہ اب بھی خود کو اپوزیشن لیڈر سمجھتے ہیں،عوام کو ریلیف دینا ان کی ذمہ داری ہے ، کراچی سے خیبر تک لوگوں کے چولہے نہیں جل رہے اور یہ کہہ رہے معیشت مستحکم ہو رہی ہے ،حکومت عوام کا کیوں مذاق اڑا رہی ہے ، اگر منی لانڈرنگ کی وجہ سے پیسے کی قدر کم ہوتی ہے تو ایک سال میں روپے کی بے قدری کا ذمہ دار کون ہے ؟۔بارش زیادہ ہو تو پانی کا زیادہ ہونا قدرت کا اصول ہے مگر لائٹ کی سپیڈ سے تیز ٹرین میں سفر کوئی اصول نہیں، مرغی اور کٹوں کی تھیوری پیش کرنے والے وزیراعظم سے کوئی پوچھے سمندری تیل کے کنوؤں کی گیس کہیں لیک تو نہیں ہوگئی۔حکومت ٹماٹر، آٹا اور دوائیں مہنگی کرکے عوام کا پیسہ لوٹ اور اسے اپنی کامیابی بتارہی ہے ۔