اسلام آباد،بدوملہی،کراچی( خبر نگار خصوصی، 92 نیوزرپورٹ،نیوز ایجنسیاں،سٹاف رپورٹر) مسلم لیگ ن نے شہباز شریف کی ضمانت کے فیصلے کے 4 روز بعد جج کے اختلافی نوٹ پر تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا عدالتی تاریخ میں پہلی بار ہوا کہ ضمانت منظور کی گئی لیکن تحریری حکم نامے پر دستخط نہیں کئے گئے ،کبھی ایسا نہیں ہوا3 دن کے بعد ضمانت پر اختلافی نوٹ لکھا جائے ، کرایے کے ترجمان شہبازگل کس حیثیت میں لاہور ہائیکورٹ کے فیصلہ پر پریس کانفرنس کررہے ،چیف جسٹس نوٹس لیں، امید ہے عدالت سے انصاف ملے گا اورشہباز شریف ہمیشہ کی طرح سرخرو ہونگے ،عدالت کی عزت کرتے ہیں اور کرتے رہیں گے لیکن اس صورتحال سے دوچار ہونے کا دکھ ضرور ہے ،عمران خان کو عوامی مسائل سے کوئی غرض نہیں، فروری کے بعد ایک بھی ہفتہ ایسا نہیں جس میں مہنگائی 13 فیصد سے کم ہوئی ہو، مریم اورنگزیب نے یوٹیلیٹی اسٹور کے باہر لگی لمبی لائن کی تصویر دیکھا تے ہوئے کہایہ تصویر ماہ رمضان میں دل دہلا دینے والی ہے ،یہ ایک کلو چینی کیلئے قطار ہے وہ بھی شناختی کارڈ کے بغیر نہیں دی جارہی، عمران خان نے 3 سال میں ملکی تاریخ کا سب سے بڑا 14 ہزار ارب روپے قرضہ لیا، حفیظ شیخ نے سٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف کے حوالے کیا، کابینہ میں میوزیکل چیئر کا کھیل کھیلا جارہا ہے ، ایک جگہ فیل کیسے دوسری وزارت میں کامیاب ہوگا،جب تک کپتان بدلا نہیں جائے گا اس وقت تک عوام کو فائدہ نہیں ملے گا، عمران خان کاایک ہی پیغام ہے جھوٹ بولو،عمر ایوب کو19سو ارب کا ٹیکا لگانے کے بعد فارغ کردیا گیا ،ہوسکتا ہے انکوائری ہوجائے کیونکہ قرضہ کمیشن سمیت کسی تحقیقات کی رپورٹ نہیں آتی،جب کپتان فیل اور مافیا کی سرپرستی کرتا ہوگا تو ایسا ہی عمال نامہ ہوگا۔سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہاکیا وزیرِ اعظم عمران خان بتائیں گے کہ ہمیں اسد عمر اور شوکت ترین میں سے کس پر یقین کرنا چاہئے ؟،شوکت ترین نے کہا اگست 2018ء سے معیشت چلانے والوں نے اسے تباہ کر دیا جبکہ سابق وزیرِ خزانہ اسد عمر کہتے ہیں یہ سچ نہیں۔راناثنااﷲ نے کہا شفاف اورغیرجانبدارانہ انتخابات چاہتے ہیں،توقع ہے حکومت اب گھرجائے گی ،ٹبرخراب ہوجائے توچل نہیں سکتا،راجہ ریاض کے مطابق اگر35سے 40حکومتی ارکان جہا نگیرترین کے ساتھ ہیں تووہ مستعفی ہوجائیں توعمران خان پارلیمان توڑنے کی سمری جاری کرسکتے ہیں،فوادچوہدری میرے خلاف ایف آئی آردرج نہیں کروائیں گے ، میری گفتگومیں ایک لفظ بھی ایسانہیں، عمران خان کے ساتھ اب نہ عوام ہیں نہ ارکان اورنہ باپ۔بدوملہی میں میڈیا سے گفتگو میں احسن اقبال نے کہا عمران خان کے پاس ایک ہی راستہ ہے عزت کے ساتھ جانا چاہتے ہیں تو استعفیٰ دیں ورنہ عوام کا غصہ ان کو مجبور کر دے گا ۔ شفاف انتخابات کی راہ ہموار کی جائے تاکہ ملک اس بحران ’’نو ایکشن ٹاک اونیلی پالیسی ‘‘سے نکلے ۔ عمران’’نیٹو لیڈر ‘‘،نو ایکشن صرف ٹاک،تقرریں کر لو ایکشن صفر، وہ سمجھتا ہے لوگوں کو ان کی تقرریں سن کر چینی مل جائے گی،ضمانت شہباز شریف کا حق ہے ،ہمارے دور میں انڈیا کو جرات نہیں ہوئی تھی کہ وہ کشمیر کی متنازعہ حثیست کو تبدیل کرے ، ہر چیز پہ سمجھوتہ کر سکتے ہیں لیکن ناموس رسالت ؐ پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کر سکتے ۔