لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر تجزیہ کار ظفر ہلالی نے کہا ہے کہ عمران خان کے پاس چوائس کی آزادی نہیں ہے کیونکہ انہوں نے حکومت اتحادیوں سے مل کر بنائی ہے ۔بہت ساری وزارتیں ایسی ہیں جنہیں انہوں نے اپنے پاس رکھا ہے ۔وہ وزرا کی پرفارمنس دیکھیں گے اور ضمنی الیکشن میں اچھے لوگ منتخب ہوکر آئینگے ان میں بھی کچھ لوگوں کو وزارتیں دی جائینگی۔پروگرام نائٹ ایڈیشن میں اینکر پرسن شازیہ اکرم سے گفتگوکرتے ہوئے تحریک انصاف کے ممبرقومی اسمبلی فرخ حبیب نے کہا ہے کہ عمران خان سے لوگ جو امیدیں لگا ئے ہوئے ہیں وہ اس پر پورا اترینگے ۔عمران خان جب کرکٹ کھیلتے تھے تو ٹیم کو خود منتخب کرتے تھے اور انہوں نے ایسے لوگوں کو بھی ٹیم میں شامل کیا جنہیں کوئی جانتا نہیں تھا۔جس طرح اب تنقید ہو رہی ہے اس وقت بھی تنقید ہوتی تھی مگر جب وہ اچھی کارکردگی دکھاتے تھے تو وہ وسیم اکرم اور وقار یونس جیسے لیجنڈ کھلاڑی بنے ۔عمران خان عوام کو کچھ دینے آئے ہیں لینے نہیں آئے ۔ تمام وزرا اپنی ذمہ داریاں نبھائینگے ۔دفاعی تجزیہ کار شاہد لطیف نے کہا ہے کہ عمران خان جس سادگی کے ساتھ پوری قوم کو لے کر چلنا چاہتے ہیں اس میں کوئی دورائے نہیں ہے ۔ان کا یہ اقدام قابل ستائش ہے ۔ہم سمجھتے تھے کہ شیریں مزاری اور شفقت محمود کو اچھی وزارت ملے گی مگر انہیں سائیڈ لائن کردیا گیا اور خانہ پری کی گئی۔سابق ٹیسٹ کرکٹر محسن حسن خان نے کہا ہے کہ عمران خان کرکٹ میں بھی میرٹ کا خیال رکھتے تھے ۔وہ سینئر ، جونیئر کو نہیں دیکھتے تھے ۔جو کھلاڑی جس جگہ کیلئے اہل ہوتا تھا اسے اس جگہ پر لگا دیا جاتا تھا۔کرپشن ختم کرنا کوئی آسان کام نہیں ہے مگر عمران خان نے یہ چیلنج قبول کیا ہے ۔