واشنگٹن (نیوزایجنسیاں ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ بھارت اور پاکستان کے سربراہان سے جلد ملاقات کروں گا۔وائٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی میں مزید کمی آئی ہے اور وہ جلد ہی دونوں ممالک کے وزرائے اعظم سے ملاقات کرنے والے ہیں ۔ انہوں نے کہا دونوں ممالک کے باہمی تعلقات میں پیدا ہونے والی تلخی میں کمی آئی ہے ۔مجھے لگتا ہے دونوں سربراہان سے ملاقات کے بعد مثبت نتائج برآمد ہوں گے ۔واضح رہے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت کی جانب سے آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد امریکی صدر نے پاکستان اور بھارت کے درمیان کشمیر کے معاملے پر ثالثی کی پیشکش کی تھی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر ٹرمپ کے شیڈول کے مطابق وہ 22 ستمبر کو ہیوسٹن میں بھارتی وزیراعظم مودی کیساتھ ایک ریلی سے خطاب کریں گے ۔امریکی صدر وزیراعظم عمران خان سے رواں ماہ نیویارک میں ہونے والے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پرسائیڈ لائن پر ملاقات کرسکتے ہیں۔برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی تیل تنصیبات پر حملہ کرنے والوں کے ساتھ جنگ نہ کرنے عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم جنگ چاہتے ہیں نہ ہی کبھی امریکہ نے سعودی عرب سے اس کی حفاظت کرنے کا وعدہ کیا۔ ٹرمپ نے کہا انہیں محسوس ہورہا ہے ایران ہی سعودی تیل تنصیبات پر حملے میں ملوث ہے تاہم وہ پھر بھی خطے میں جنگ نہیں چاہتے ۔امریکی صدر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ وہ سعودی عرب میں تیل تنصیبات پر ہونے والے حملے کا رد عمل دینے کیلئے تیار ہیں اور اس کیلئے واشنگٹن نے اپنے اہداف بھی لاک کرلیے ۔تاہم ایک روز بعد ہی اب اپنے حالیہ بیان میں امریکی صدر کا کہنا تھا انہیں ایسا کرنے کی کوئی جلدی نہیں۔ٹرمپ کا کہنا تھا ہمارے پاس مزید آپشنز موجود ہیں،ابھی ہم ان آپشنز کی جانب نہیں دیکھ رہے بلکہ پہلے ہم یہ جاننا چاہتے ہیں کہ یہ (تیل تنصیبات پر حملہ) کس نے کیا۔امریکہ تحقیقات کر رہا ہے کہ کیا ان حملوں میں ایران ملوث ہے ۔ ٹرمپ نے واضح کیا سعودی عرب کیلئے انہیں کسی تنازع میں جانے کی جلدی ہے اور نہ ہی وہ جنگ کی خواہش رکھنے والی شخصیت کے حامل ہیں۔ٹرمپ نے ایران پر الزامات عائد کرنے کے بیانات سے خود کو علیحدہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکی کابینہ کے اراکین بشمول مائیک پومپیو اور سیکرٹری توانائی رک پیری نے تہران پر الزام عائد کیا اور وہ لوگ جلد سعودی عرب جائیں گے ۔امریکی صدر نے اپنے بیان میں کہا انہوں نے سعودی عرب کی حفاظت کا وعدہ نہیں کیا تھا۔ ٹرمپ نے کہا ہم نے سعودی لوگوں سے کوئی وعدہ نہیں کیا تھا لیکن ہمیں ان کے ساتھ مل بیٹھ کر معاملے کا حل نکالنا ہے ۔امریکی صدر نے واضح کیا یہ حملہ سعودی عرب پر ہوا ہے ہم پر نہیں ہوا۔ وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا سعودی عرب میں تیل کی دو تنصیبات پر حملوں کے فوری بعد تیل کی قیمتوں میں زیادہ اضافہ نہیں ہوا۔ امریکی صدر نے کہا قیمتیں بہت زیادہ بلند نہیں ہوئیں اور ہمارے پاس تیل کے ضخیم محفوظ ذخائر ہیں۔ ہم ان میں سے ایک چھوٹا حصہ فراہم کر سکتے ہیں۔ دیگر ممالک بھی رسد بڑھا سکتے ہیں۔ اس طرح فوری طور پر قیمتوں میں کمی لائی جا سکتی ہے ۔