کوئٹہ (نیٹ نیوز ) کوئٹہ میں لگے کئی درجن بینروں اور پوسٹروں میں ایک تصویر یاسمین لہڑی کی بھی ہے جو پی بی 32 سے عام نشست پر انتخاب لڑ رہی ہیں۔ اس سے قبل وہ مخصوص نشستوں پر بلوچستان اسمبلی کی رکن رہ چکی ہیں۔یاسمین لہڑی کا کہنا ہے کہ ہمارے لوگوں کے مائنڈ سیٹ جس طرح بنے ہیں وہ یہ ہے کہ امیر معتبر سٹائل کے لوگ جب آئیں گے تو پھر لوگ اس طرف متوجہ ہوں گے ، مڈل کلاس اور جو پڑھا لکھا طبقہ ہے اس کی طرف توجہ اتنی جاتی نہیں۔مخصوص نشستوں پر جو پارٹی کے مرد اراکین جیت کر آتے ہیں ان کے کوٹے پر خواتین کو مخصوص نشستوں پر منتخب کیا جاتا ہے جبکہ عام نشستوں پر خواتین کو خود لڑنا ہوتا ہے ۔مخصوص نشستوں پر جو پہلے خواتین آتی تھیں وہ روایتی قسم کی ہوتی تھیں مختلف سیاسی خاندان اپنے خاندان کی ہی خواتین کو لاکر نشستوں پر بٹھا دیتے تھے لیکن اب صورتحال پختگی کی طرف جارہی ہے ۔ خواتین کا عوامی اجتماعات میں شرکت کا رجحان بہت کم ہے ۔ جب تک خواتین انتخابی عمل کا حصہ نہیں بنتی ہیں اس وقت تک ہمارا سیاسی نظام مائنس ویمن نظام ہے ۔