اسلام آباد،سرگودھا(سپیشل رپورٹر،92 نیوز رپورٹ) وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ عوام کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے ،قانون کی بالادستی پرکوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا ، دنیامیں امیرترین حکومت بھی عوام کو مفت میں گھر نہیں دے سکتی، حکومت آسان قرضے دے کرلوگوں کوگھرخریدنے میں مددکرسکتی ہے ،بینکوں کو گھروں کے آسان قرضے دینے کیلئے قانون سازی پردوسال لگے ۔ سرگودھا میں میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا نیاپاکستان ہائوسنگ سکیم میں پہلے ایک لاکھ گھروں پرفی گھر3لاکھ سبسڈی دے رہے ہیں،آسان قرضوں کی فراہمی سے اب ایک عام شخص بھی اپنا گھربناسکتاہے ،جہانگیرترین سے متعلق سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہاعوام کوکارٹل بناکرلوٹاگیا،اربوں کی کرپشن کے شواہدموجودتھے ،جہانگیرترین سے متعلق سب کی بات سننے کیلئے تیارہوں،اب اگرکسی کے تحفظات ہیں توہم اسے دیکھ سکتے ہیں،یہ نہیں ہوسکتاملک میں قانون کی بالادستی قائم نہ ہو،امیراورغریب کیلئے الگ الگ قانون نہیں ہوسکتا،اصل فراڈتوطاقتورلوگ کرتے ہیں،جنہوں نے اربوں کی کرپشن کی ان کیخلاف تمام شواہدموجودہیں،اگرمعاشرہ کرپٹ کوسزانہیں دے سکتاتوہماراکوئی مستقبل نہیں،قانون کی بالادستی ہوتوقم خوشحال ہوتی ہے ،جن معاشروں میں انصاف نہیں ہوتاوہاں غربت ہوتی ہے ۔قبل ازیں وزیراعظم نے سرگودھا میں کم لاگت گھروں کی تعمیر کے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا۔ اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار عام آدمی کو اپنا گھر مل رہا ہے ، یہ منصوبہ ان لوگوں کیلئے ہے جو اپنا گھر نہیں بنا سکتے ، لوگوں نے ان علاقوں میں رہنے کیلئے رجسٹریشن کرائی ہوئی ہے ، لوگوں کی ڈیمانڈ زیادہ ہے ہمارے پاس اتنے گھر نہیں، 10 ہزار ماہانہ قسط پر 10سال میں گھر اپنا ہوجائے گا، سال کے آخر تک پنجاب کی تمام تحصیلوں میں ہاؤسنگ منصوبے شروع ہوجائیں گے ، کنسٹرکشن سے ملک میں معاشی انقلاب آنے والا ہے ، کراچی کے 40 فیصد لوگ کچی آبادی میں رہتے ہیں کیونکہ ان کے لیے کبھی گھر بنے ہی نہیں جبکہ وزیراعظم عمران خان اور ازبکستان کے صدر شوکت میرضیائف کے درمیان ورچوئل رابطہ ہوگیا، ورچوئل رابطے میں پاکستان، افغانستان سمیت باہمی دلچسپی، علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا،وزیراعظم ہاؤس سے جاری اعلامیہ کے مطابق دونوں رہنماؤں نے اعلیٰ سطح روابط کی رفتار برقرار رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا، بات چیت میں سیاسی، تجارتی، سلامتی، دفاع، تعلیم اور ثقافت میں تعاون جاری رکھنے ، مذہبی اور سیاحت سمیت عوام کے درمیان رابطوں کی مزید حوصلہ افزائی پر بھی اتفاق کیا گیا۔وزیراعظم نے ترجیحی تجارت کے معاہدے ، ٹرانزٹ ٹریڈ ایگریمنٹ کی جلد تکمیل یقینی بنانے پر زور دیا، رہنمائوں نے سکیورٹی و دفاعی تعاون میں اضافہ ، تعلیم، ثقافت،سیاحت کے شعبوں میں باہمی تعاون کے فروغ پر بھی بات کی، وزیر اعظم نے ریل، سڑک، فضائی رابطوں کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ وسطی ایشیا معاشی سلامتی ، جیو اکنامک نقطہ نظر میں خاص توجہ کا حامل علاقہ ہے ،یہ منصوبہ وسطی ایشیاکوگوادر،کراچی کی بندرگاہوں سے جوڑنے کیلئے پہلاقدم ہوگا، وزیراعظم نے ازبک صدر کو مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال سے بھی آگاہ کرتے ہوئے جنوبی ایشیا میں امن و سلامتی کے امور پر پاکستان کا نقطہ نظر بیان کیا،وزیراعظم نے جموں و کشمیرکے تنازع کے پرامن حل پرزوردیا،وزیراعظم نے افغانستان میں پائیدارامن،افغان امن عمل آسان بنانے کیلئے پاکستانی کوششوں پرروشنی بھی ڈالی،وزیراعظم نے اسلاموفوبیاکامقابلہ کرنے ،بین المذاہب ہم آہنگی کوفروغ دینے کی اہمیت پربھی زوردیا ۔وزیراعظم کل جمعہ کو کراچی اور سکھر کا ایک روزہ دورہ کریں گے ۔ سکھر دورے کے دوران وزیراعظم کامیاب جوان پروگرام کا افتتاح کریں گے جس کے بعد پی ٹی آئی اور جی ڈی اے ممبرز کے ساتھ اجلاس کی صدارت کریں گے ،اسکے بعد وزیراعظم کراچی پہنچیں گے جہاں شوکت خانم میموریل ہسپتال کے لیے فنڈریزنگ افطار میں شرکت کریں گے ۔ دریں اثنا وزیرِ اعظم نے سکھ کمیونٹی کوویساکھی کے تہوار پر مبارکباد دی ہے ۔ اپنے ٹویٹ میں وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے بیرون ملک مقیم سکھوں اور بھارتی یاتریوں کو پاکستان میں اپنے مقدس گوردواروں اور ویساکھی کی رسوم میں شرکت کی خصوصی اجازت دی ہے ، انہیں کورونا کے سخت ایس او پیز کے مطابق لنگر ، ٹرانسپورٹ اور رہائشی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔