مکرمی ! الیکشن کی آمد آمد ہے امیدواران نے اخلاقیات کا درس پڑھنا شروع کر دیا ہے زبان میں مٹھاس برداشت اور حسن اخلاق نظر آنا شروع ہو گیا ہے عوامی مسائل پر آواز بلند کی جائے گی مسائل کی نشاندہی اور ان کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی یقین دہانیاں کروائی جائیں گی اپنے دفاتر اور سیاسی دیڑوں پر بیٹھنا معمول بنے گا اور آنے والے کو معززین علاقہ سمجھ کر ان کی خاطر تواضع بھی کی جائے گی چائے پانی کا خصوصی انتظام ہوگا شادی کارڈ سنبھال کر رکھے جائیں گے اور حلقہ بھر میں مرنے والوں اور بیمار افراد کی لسٹیں تیار کی جائیں گی جن پر روزانہ کی بنیاد پر عمل کیا جائے گا اور سیاسی فاتحہ خوانیاں عروج کو پہنچیں گی تھانہ کچہری سمیت عوام مسائل کا حل فرض اولین سمجھا جائے گا یہ وقت ہے کہ عام آدمی ووٹ کی اہمیت ہو سمجھے۔ اپنے ضمیر سے سوال کرنا ہو گا کہ ہم جس کو ووٹ جیسی مانت سونپ رہے ہیں کیا وہ اس قابل بھی ہے یا نہیں کیا وہ کسی کام آ سکتا ہے کیا وہ منتخب ہونے کے بعد قومی یا صوبائی اسمبلی میں عوامی آواز بلند کرے گا عوامی مسائل پر بولے گا کسی غریب کے ساتھ زیادتی نہیں ہونے دے گا۔ ( اختر عباس ‘ فیصل آباد)