لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) پیپلزپارٹی کی رہنما شیری رحمٰن نے کہا ہے کہ وفاقی وزیر علی زیدی نے پارلیمان اور قوم کے ساتھ عجیب وغریب ڈرامہ کھیلا ہے ، ان کا استعفی ٰتو بنتاہی ہے ۔ کہیں ان پر ہتک عزت کا مقدمہ ہی نہ ہوجائے ۔ قادر پٹیل توا نہیں استحقاقی کمیٹی میں لاسکتا ہے میں سمجھتی ہوں کہ ان کے خلاف عدالت بھی جائیں گے ۔ علی زیدی نے پیپلزپارٹی کی قیادت کانام لیا جعلی دستاویز ات کا استعمال کرکے میڈیا ٹرائل کیا۔ انہوں نے کہاکہ رپورٹ میں پیپلزپارٹی کی قیادت کانام نہیں۔ ا نہوں نے کہا کہ حکومت کورونا کے خلاف ناکامیوں سے دھیان ہٹانے کی کوشش کررہی ہے ۔ ان کے جب کچے چٹھے کھلیں گے تو یہ سارے نیب کی حوالات میں بیٹھے ہونگے ۔تجزیہ کار عارف نظامی نے کہا ہے کہ علی زیدی اسمبلی میں جورپورٹ پڑھ رہے تھے یا تو انہوں نے جھوٹ بولا ہے یا پھر ا ن کی رپورٹ غلط تھی ۔ انہوں نے کہاکہ فواد چودھری کی جانب سے یہ کہناہے کہ نوازشریف اور بانی متحدہ پا کستان کے مجرم ہیں انہیں واپس پاکستان کے حوالے کیا جائے لیکن ایک وزیرکو یہ نہیں معلوم کہ پاکستان اوربرطانیہ کے درمیان ایسا کوئی معاہدہ ہی نہیں۔ چیئرمین ایف بی آر کی تبدیلی کے حوالے سے کہا کہ نوشین جاوید نے اپنا ہدف پورا کیا تھا ۔ انہوں نے کہاکہ مجھے اطلاع ملی ہے کہ جتنے بھی تیل اورگیس پرچلنے والے پاورپراجیکٹس کے معاہدے ہیں حکومت ان پر نظرثانی کرنے جارہی ہے ۔ سیاست کے سوا مائنس ون فارمولا کس کی خواہش نہیں، بلاول بھٹو بھی کہہ چکے ہیں کہ عمران خان کے ہوتے ہوئے پاکستان ترقی نہیں کرسکتا، یوسف رضا گیلانی اور نواز شر یف بھی مائنس ہوئے ۔ جب فوجی مداخلت ہوتی ہے توسب کچھ مائنس ہوجاتاہے ۔ پی ٹی آئی سمجھتی ہے کہ سندھ میں جتنا بھی پی پی کو رسوا کیاجائے کریں تاکہ جب بھی الیکشن ہوں تووہ الیکشن جیت جائیں اور سندھ میں بھی پی ٹی آئی کی حکومت آجائے ۔