انٹرسٹی ٹرانسپورٹ کمپنیوں نے عیدالاضحیٰ کی ایڈوانس بکنگ پر کرایوں میں پچاس فیصد تک اضافہ کردیا ہے۔ کئی مقامات پرشہریوں اور ٹرانسپورٹ کمپنی ملازمین میں تلخ کلامی ہوئی جبکہ انتظامیہ خاموش تماشائی بن چکی ہے۔ عام مشاہدے کی بات ہے کہ قومی تہواروں پر جب پردیسی اپنے آبائی علاقوں کو لوٹتے ہیں تو ٹرانسپورٹر منہ مانگے دام وصول کر کے ان کی مجبوریوں سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔ اصولی طورپر عیدین کے مواقع پر ضلعی انتظامیہ اور محکمہ ٹرانسپورٹ کو متحرک ہو کر کرایوں کو کنٹرول میں رکھنا چاہیے تاکہ شہری اپنے آبائی علاقوں میں خوشیوں کو دوبالا کرسکیں۔ بدقسمتی سے ضلعی انتظامیہ‘ محکمہ ٹرانسپورٹ اور ٹریفک پولیس اہلکار تینوں شعبے اپنے فرائض میں مداخلت‘ کوتاہی اور سستی برتتے ہیںجس کے باعث مسافروں اور ٹرانسپورٹ ملازمین میں لڑائی جھگڑے کے واقعات سامنے آتے ہیں۔ میڈیا ہر عید سے قبل انتظامیہ کے ضمیر کو جھنجھوڑتا ہے۔ اسے خواب غفلت سے بیدار کرتا ہے لیکن وہی ڈھاک کے تین پات۔ امسال بھی لاری اڈوں پر وہی صورتحال ہے۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں پانچ روپے بڑھنے سے ٹرانسپورٹروں نے کرایوں میں من پسند اضافہ کرلیا ہے جبکہ ایڈوانس بکنگ پر کرائے پچاس فیصد تک بڑھا دیئے گئے ہیں ۔ مسافروں کی کہیں شنوائی نہیں ہورہی۔ وزیراعلیٰ پنجاب نوٹس لیں اور مسافروں کو سستی ٹرانسپورٹ کی سہولت مہیا کریں تاکہ لوگ اپنے آبائی علاقوں میں عید کی خوشیاں منا سکیں۔