عید کے باعث مسافروں کے رش کے باعث صوبائی دارالحکومت میں تمام ڈی کلاس بس سٹینڈز پر مسافروں کی تعداد میں اضافے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ٹرانسپورٹروں نے کرایوں میں 50سے 70فیصد اضافہ کر دیا۔ عیدین یا دیگرتعطیلات کے دوران ٹرانسپورٹر حضرات کی من مانیاں معمول بن چکی ہیں۔۔ہر سال خصوصاً عیدالفطر اور عید قربان کے موقع پر بڑے شہروں سے اپنے آبائی شہروں اور دیہات کو جانے والے مسافروں کو پریشان کیا جاتا ہے ۔عید پر ٹرانسپورٹروں کی جانب سے کرائے بڑھانے پر میڈیا پر ہاہا کار مچتی ہے تو جواب میں ارباب اختیار کی طرف سے اوور چارجنگ پر جرمانوں کے اعداد و شمار پیش کر کے معاملہ کو ٹھنڈا کر دیا جاتا ہے بد قسمتی سے افسر شاہی کی عدم دلچسپی اور پولیس اہلکاروں کے بھتہ وصولی کے باعث بات جرمانوں سے نہ بڑھ سکی ۔ اس بار بھی عید کے موقع پر اوورچارجنگ پر 100سے زائد گاڑیوں کو جرمانے کیے گئے جو اس لحاظ سے غیر مؤثر ہیںکیونکہ جرمانے سے کئی گنا رقم ٹرانسپورٹر حضرات اضافی کرایوں کی صورت میں مسافروں سے وصول کر لیتے ہیں کچھ حلقے تو اوورچارجنگ کی وجہ پولیس کے حصہ کو قرار دیتے ہیں۔ بہتر ہو گا حکومت عید پر اوورلوڈنگ اور اضافی کرایہ وصول کرنے والوں کے روٹ کینسل کرنے کے ساتھ اڈے بھی بند کرے تا کہ کسی کو قانون شکنی کی جرأت نہ ہو اور مستقبل میں مسافروں کو مقررہ کرایوں پر معیاری سفری سہولیات میسر آ سکیں ۔