پشاور (نیوز رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک،این این آئی) وزیراطلاعات خیبرپختونخوا شوکت یوسفزئی نے کہا ہے مولانا کے غیرقانونی اقدام کے خلاف ایکشن ہوگا،کسی کو ریاست کی رٹ چیلنج کرنے نہیں دیں گے ، بہتر ہے مولانا ریاستی رٹ کو چیلنج نہ کریں، ڈنڈا بردار لوگوں کو سڑکوں پرلانے کی اجازت نہیں دینگے ، فضل الرحمن کے پیچھے کون ہے ؟۔ پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے جے یو آئی کے ڈنڈا بردار اور باوردی کارکنوں کے پشاور میں کئے جانے وا لی مارچ کو ریاستی عملداری کے لئے کھلا چیلنج اور نیشنل ایکشن پلان کی روح کے منافی قرار دیتے ہوئے کہا یہ حرکت خوف و ہراس پھیلانے اور دہشتگردی کے زمرے میں آتی ہے ، اس میں ملوث تمام لوگوں کے خلاف مقدمات درج کئے اور ان سے قانون کے مطابق نمٹا جائے گا، فضل الرحمان حکومت کیخلاف بے بنیاد مہم چلانا چاہتے ہیں، مولانا سے سوال ہے اگر ہماری حکومت گئی توکیا وہ وزیراعظم بن سکیں گے ؟،وہ کبھی وزیر اعظم نہیں بن سکتے ،احتجاج کے نام پر خون خرابے کی اجازت نہیں دیں گے ، ڈنڈا بردار جتھے دکھاکر سیاست نہیں ہوتی، مولانانے پانچ ہزار کارکن اکٹھے کرنے کا دعویٰ کیا تھا لیکن پشاور میں بارہ سو سے زیادہ کارکن جمع نہیں کرسکے ، وردی پہننا صرف فورسز کا حق ہے ، فضل الرحمان کو عوام نے مسترد کردیا ،وہ اقتدار کے بغیر مچھلی کی طرح تڑپ رہے اور اداروں کو دھمکیاں دے رہے ہیں، مدارس تو بہت زبردست ادارے ہیں، یہ مدارس کے بچوں کو بھی استعمال کرنا چاہتے ہیں ،کسی کو بھی مسلح یا ڈنڈا بردار لوگوں کو اکٹھا کرکے ریاستی عملداری چیلنج کرنے اور لوگوں میں خوف و ہراس پھیلانے کی اجازت نہیں دینگے ، مولانا کو احتجاج کرنا ہے تو قانون کے دائرے میں رہ کرکریں،مولانا اپنے لئے روزگار تلاش کر رہے ہیں۔ شوکت یوسفزئی نے کہاعمران خان چھٹے عالمی موثر لیڈر ہیں، فضل الرحمان پندرہ سال کشمیر کمیٹی کے چیئرمین رہے لیکن ایک دن بھی کشمیریوں کے لئے دھرنا دینے کی توفیق نصیب نہیں ہوئی۔قوم نے مولانا، نواز شریف اور زرداری کو مسترد کر دیا، یہ سب احتساب کے ڈر سے ایک دوسرے کے قریب آرہے ہیں لیکن حکومت ان سب کا کڑا احتساب کرے گی ۔