لاہور(نمائندہ خصوصی سے )غیر قانونی اور ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث این جی اوز کے گرد گھیرا مزید تنگ کردیا گیا ۔ آنیوالے دنوں میں مشکوک سرگرمیوں کی حامل بعض این جی اوز کو بندکردیا جائیگا ۔محکمہ داخلہ پنجاب نے صوبہ میں کام کرنیوالی این جی اوز کی فنانشل رپورٹس وزارت داخلہ حکومت پاکستان کو بھیجنے کا فیصلہ کر لیا جبکہ پنجاب کی حد تک این جی اوز کے سیمینارزاور آن لائن سرگرمیوں کو بھی تسلسل کیساتھ مانیٹر کیا جائیگا۔ مصدقہ ذرائع کے مطابق گزشتہ سالوں کے دوران محکمہ داخلہ پنجاب نے رجسٹرڈ ہونے کے باوجود کام نہ کرنیوالی، دیگر مقاصد ، ایک بار رجسٹریشن کرانے کے بعد سالانہ تجدید نہ کرانیوالی اور اپنے مالی معاملات کا سالانہ آڈٹ نہ کرانیوالی سترہ ہزار کے قریب این جی اوز کو بند کیا گیا تھا ، اسکے باوجود صوبہ میں کام کرنیوالی 600سے زائد این جی اوز کی فنڈنگ کے ذرائع چیک کرنے کیساتھ ساتھ انکے فنانشل آڈٹ کے احکامات جاری کر دیئے گئے ۔ این جی اوز کے فنانشل آڈٹ اوراہم ریکارڈ کی چھان بین مکمل کر لی گئی جس میں متعدد انکشافات ہوئے ہیں۔ جس کی بناپر محکمہ داخلہ پنجاب نے این جی اوز کے مشکوک معاملات بالخصوص ٹرانزیکشنز کی رپورٹس وفاق کو بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ذرائع نے دعویٰ کیا کہ محکمہ داخلہ پنجاب نے آنیوالے چند دنوں میں بعض این جی اوز کے کچھ معاملات پر ان کو وارننگ جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔جبکہ کچھ این جی اوز کے حوالے سے شکوک و شبہات سامنے آنے کے پیش نظر انکی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھنے کا حکم دیدیاگیا ہے ۔آنیوالے دنوں میں جہاں بعض این جی اوز کی مشکوک سرگرمیوں پر ان کو بند کردیا جائیگا، تو وہیں پرمستقبل میں این جی اوز کے سیمینار ز اورآن لائن سرگرمیاں بھی نوٹ ہونگی۔