مقبوضہ بیت المقدس(صباح نیوز)اسرائیلی وزیرد فاع نفتالی بینیٹ نے اوسلو معاہدے کے تحت غرب اردن کے سیکٹر’’بی‘‘ میں فلسطینیوں کی تعمیرات پر پابندیاں عائدکردیں ۔ صہیونیوں نے الکرامہ گزرگاہ سے 63 فلسطینی شہریوں کو بیرون ملک جانے سے روک دیا جبکہ فلسطینی پارلیمنٹ کے ڈپٹی سپیکر حسن خریشہ نے اسرائیلی حکام کے ساتھ رابطے اور ملاقاتیں کرنے کے لیے قائم کردہ رابطہ کمیٹی کو ختم کرنے اور اس کمیٹی کے ارکان کے سوشل بائیکاٹ کا مطالبہ کیا ہے ۔تفصیلات کے مطابق غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا کہ وزیر دفاع نے مشیر قانون کو ہدایت کی ہے کہ وہ غرب اردن کے سیکٹر ’’بی‘‘میں فلسطینیوں کو کسی قسم کی تعمیرات کی اجازت نہ دیں کیونکہ یہودی کالونیوں کے قریب تعمیرات کی اجازت دینے سے یہودی کالونیوں کی سلامتی خطرے میں پڑ سکتی ہے ۔مقامی فلسطینی نے کہا کہ غرب اردن کے شمالی شہر نابلس میں’’عیلی‘‘اور’’شیلو‘‘یہودی کالونیوں کے قریب تعمیر کی گئی فلسطینی عمارتوں میں توسیع سے روک دیا گیا حالانکہ یہ علاقہ اوسلو سمجھوتے کے تحت انتظامی طورپر فلسطینی اتھارٹی کے کنٹرول میں ہے ۔