اسلام آباد(خبر نگار)عدالت عظمٰی نے راولپنڈی میں شہری نذیر کے قتل کے مجرم کی سزا بڑھانے کے لئے دائر درخواست باقاعدہ سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے آبزرویشن دی ہے کہ غلط استغاثہ (پراسیکیوشن ) پر کسی ایک شخص کو جیل بھیج دیں تو سب ٹھیک ہوجائے گا۔جسٹس قاضی فائز عیسٰی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سماعت کی۔درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ درست استغاثہ نہ ہونے کی وجہ سے مجرم راشدکو سزائے موت نہیں ہوئی ۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ پراسیکیوشن کو ٹھیک کرنے کیلئے سپریم کورٹ کے متعدد فیصلے موجود ہیں، بدقسمتی سے کرپشن ہمارے سسٹم کا حصہ بن چکی ہے ۔ عدالت نے مقدمے کے فریقین کو نوٹس جاری کردیئے ۔علاوہ ازیں سپریم کورٹ نے پنجاب لائیو سٹاک بریڈنگ سکیم کے تحت ہزاروں ایکڑزمین کی لیز میں توسیع سے متعلق درخواست مسترد کر تے ہوئے تمام زمین کو واگزار کرانے کا حکم دید یاہے ۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت کو بتا یا کہ1960ء میں پنجاب حکومت نے جانوروں کے چارے کی کمی کو پورا کرنے کے لیے سکیم شروع کی تھی،2000ء میں سکیم ختم کر دی گئی، ڈسٹرکٹ کورٹ نے لیز میں تاحیات توسیع کا حکم دیا تھا، ہزاروں ایکڑ زمین لوگوں کے قبضے میں ہے ۔عدالت کے استفسار پر بتایا گیا کہ پنجاب بورڈ آف ریونیو نے لیز میں توسیع اور ڈپٹی کمشنر سرگودھا نے بھی مالکانہ حقوق دینے کی سفارش کی تھی۔ جسٹس مشیر عالم نے ریمارکس دیئے کہ قانون کے مطابق اس لیز میں توسیع نہیں ہو سکتی۔ عدالت نے ہائیکورٹ کا زمین واگزار کرنے کا فیصلہ برقرار رکھا۔دریں اثناء عدالت عظمٰی نے محسود قبائل کو بنیادی حقوق کی فراہمی کی آئینی درخواست پر قرار دیا کہ عالمی معاہدوں کے تحت لینڈ مائینز کو صاف کرانا ریاست کی ذمہ داری ہے ۔جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ محسود قبائل کے لوگوں کی تو اب پارلیمنٹ میں نمائندگی موجود ہے ،درخواست میں کے پی کے حکومت کو فریق نہیں بنایا گیا آ ئین کے آ رٹیکل 199 کے تحت ہائیکورٹ بھی جایا جا سکتا ہے ۔عدالت نے ترمیم کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی۔علاوہ ازیں سپریم کورٹ نے سندھ میں موٹرسائیکل رکشہ کو روٹس پرمٹ نہ ملنے کی شکایت پر تمام درخواست گزاروں کو متعلقہ محکموں سے رجوع کرنے کا حکم دیا ہے ۔