لاہور،کراچی(این این آئی) نیب نے احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نواز شریف، میر شکیل الرحمن،سابق ڈی جی ایل ڈی اے ہمایوں فیض اور میاں بشیر احمدکیخلاف غیرقانونی پلاٹس کیس کا ریفرنس دائر کردیا۔احتساب عدالت کے جج اسد علی نے جواب جمع کرانے کیلئے 29 جون کیلئے نوٹس جاری کردئیے ۔نواز شریف ودیگر کے خلاف دائر ریفرنس کی مالیت 14 کروڑ 35 لاکھ اور یہ دو جلدوں پر مشتمل ہے ، ریفرنس میں 21 گواہوں کو شامل کیا گیا ہے ۔دوسری جانب نیب نے سندھ روشن پروگرام کرپشن کیس میں وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ کو چھ جولائی کوپھر طلب کر لیا۔نیب نے مراد علی شاہ کو 28 سوالات پر مشتمل سوالنامہ بھجوادیا ۔قبل ازیں وزیراعلی سندھ کو بھجوائے گئے تحریری سوالنامہ میں پوچھا گیا کہ بطور وزیر خزانہ آپ نے روشن سندھ پروگرام میں سیکرٹری فنانس کی تجاویز کو نظر انداز کیوں کیا؟ اور پروگرام فیزیبلٹی کے بغیر شروع کیوں کیا گیا ؟، چیف سیکرٹری کی پی سی ٹو کے تحت فیزیبلٹی کی نشاندہی پر بھی توجہ کیوں نہ دی گئی ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری نے سولر لائٹس کو "غیر معیاری" کہا اسے بھی نظر انداز کیوں کیا گیا ؟، کیا یہ درست ہے کہ آپ سندھ ہائیکورٹ کی جانب سے قائم کمیٹی کو بھی منصوبے پر مطمئن نہیں کرپائے تھے ؟اورسکینڈل کے ماسٹر مائنڈ شرجیل میمن کے ایما پر آپ نے فنڈز جاری کئے ؟، شرجیل میمن من پسند کمپنیوں کو ٹھیکہ دے کر کک بیکس وصول کر چکے ؟ جبکہ ان کے ساتھ کرپشن میں ملوث ملزمان پلی بارگین سے رقم واپس بھی کر چکے ہیں۔
غیرقانونی پلاٹ کیس، نواز شریف کیخلاف نیب ریفرنس دائر :وزیر اعلی سندھ 6جولائی کوپھر طلب
هفته 27 جون 2020ء
لاہور،کراچی(این این آئی) نیب نے احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نواز شریف، میر شکیل الرحمن،سابق ڈی جی ایل ڈی اے ہمایوں فیض اور میاں بشیر احمدکیخلاف غیرقانونی پلاٹس کیس کا ریفرنس دائر کردیا۔احتساب عدالت کے جج اسد علی نے جواب جمع کرانے کیلئے 29 جون کیلئے نوٹس جاری کردئیے ۔نواز شریف ودیگر کے خلاف دائر ریفرنس کی مالیت 14 کروڑ 35 لاکھ اور یہ دو جلدوں پر مشتمل ہے ، ریفرنس میں 21 گواہوں کو شامل کیا گیا ہے ۔دوسری جانب نیب نے سندھ روشن پروگرام کرپشن کیس میں وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ کو چھ جولائی کوپھر طلب کر لیا۔نیب نے مراد علی شاہ کو 28 سوالات پر مشتمل سوالنامہ بھجوادیا ۔قبل ازیں وزیراعلی سندھ کو بھجوائے گئے تحریری سوالنامہ میں پوچھا گیا کہ بطور وزیر خزانہ آپ نے روشن سندھ پروگرام میں سیکرٹری فنانس کی تجاویز کو نظر انداز کیوں کیا؟ اور پروگرام فیزیبلٹی کے بغیر شروع کیوں کیا گیا ؟، چیف سیکرٹری کی پی سی ٹو کے تحت فیزیبلٹی کی نشاندہی پر بھی توجہ کیوں نہ دی گئی ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری نے سولر لائٹس کو "غیر معیاری" کہا اسے بھی نظر انداز کیوں کیا گیا ؟، کیا یہ درست ہے کہ آپ سندھ ہائیکورٹ کی جانب سے قائم کمیٹی کو بھی منصوبے پر مطمئن نہیں کرپائے تھے ؟اورسکینڈل کے ماسٹر مائنڈ شرجیل میمن کے ایما پر آپ نے فنڈز جاری کئے ؟، شرجیل میمن من پسند کمپنیوں کو ٹھیکہ دے کر کک بیکس وصول کر چکے ؟ جبکہ ان کے ساتھ کرپشن میں ملوث ملزمان پلی بارگین سے رقم واپس بھی کر چکے ہیں۔
آج کے کالم
یہ خبر روزنامہ ٩٢نیوز لاہور میں هفته 27 جون 2020ء کو شایع کی گی
آج کا اخبار
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
منگل 19 دسمبر 2023ء
-
پیر 06 نومبر 2023ء
-
اتوار 05 نومبر 2023ء
اہم خبریں