اسلام آباد(خبر نگار خصوصی) وزارت صحت نے غیر قانونی سگریٹ تجارت پر سزاؤں میں رد وبدل پر غور شروع کر دیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم آفس نے 19 ستمبر کو سیکر ٹری وزارت صحت اور چیئرمین ایف بی آر کو خط لکھ کر غیر قانونی سگریٹس کے خلاف ملک گیر کریک ڈاؤن کا حکم جاری کیا تھا اور دونوں محکموں سے ماہانہ رپورٹ مانگی تھی۔ حیرت انگیز طور پر وزارت صحت کے حکام نے وزیر اعظم آفس کو جواب میں لکھا کہ وہ غیر قانونی سگریٹس کے خلاف موجودہ قوانین میں ترمیم کا ارادہ رکھتے ہیں اور نئے تجویز کردہ قوانین کے تحت غیر قانونی سگریٹ بنانے والے ، ڈسٹری بیوٹر، ریٹیلر، ٹرانسپورٹر پر ایک لاکھ روپے جرمانہ، زیادہ سے زیادہ 2سال قید یا دونوں سزائیں بیک وقت دی جاسکیں گی۔ اس ضمن میں وزارت صحت اور قانون سے رابطہ ہے ۔ ذرائع کے مطابق وزارت صحت کے حکام وزیر اعظم کی ہدایات کے برعکس نرم قوانین بنانے پر غور کر رہے ہیں۔ ایف بی آر حکام کے مطابق فیڈرل ایکسایز ایکٹ 2005ء کے تحت جعلی سگریٹس کی تیاری پر ایک لاکھ روپے جرمانہ اور 5سال قید جبکہ کسٹم ایکٹ کے تحت 10گنا جرمانہ یا 14 سال قید یا دونوں سزائیں بیک وقت دی جاسکتی ہیں۔ ایف بی آر نے نئے تجویز کردہ قانون پر شدید حیرت کا اظہار کرتے ہوئے سخت مخالفت کاعندیہ دیا ہے ۔